کراچی دھماکے کی جگہ پر کچھ روز قبل بھی ایک دھماکہ ہوا تھا: سعید غنی

پہلے ہونے والے دھماکے میں کچھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے جس کے بعد مکینوں کو جگہ خالی کرنے کے نوٹسز ایشو کیے گئے تھے۔ وزیر اطلاعات سندھ کا انکشاف

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر ہفتہ 18 دسمبر 2021 20:13

کراچی دھماکے کی جگہ پر کچھ روز قبل بھی ایک دھماکہ ہوا تھا: سعید غنی
کراچی (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 دسمبر 2021ء) کراچی دھماکے کی جگہ پر کچھ روز قبل بھی ایک دھماکہ ہوا تھا۔ پہلے ہونے والے دھماکے میں کچھ افراد زخمی بھی ہوئے تھے جس کے بعد مکینوں کو جگہ خالی کرنے کے نوٹسز ایشو کیے گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی شیر شاہ دھماکے کی جگہ پر کچھ روز قبل بھی ایک دھماکہ ہوا تھا جس میں کچھ لوگ زخمی ہوئے تھے۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیر اطلاعات سندھ نے بتایا کہ گزشتہ دنوں ہونے والے دھماکے کے بعد وہاں مقیم لوگوں کو جگہ خالی کرنے کے نوٹسز جاری کیے گئے تھے جس پر مکینوں کی جانب سے سائٹ ایسوسی ایشن کی دستاویزات دکھائی گئی تھیں جن میں درج تھا کہ سائٹ ایسوسی ایشن نے ان کو یہ جگہ رینٹ آؤٹ کی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب یہ دیکھنا ہے کہ سائٹ ایسوسی ایشن ان سے کس حیثیت میں کرایہ لیتی تھی۔

اپنی گفتگو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی شہر میں جہاں جہاں بھی نالوں پر مکانات، دکانیں، بازار اور بلڈنگز ہیں ان کو ہٹایا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ کراچی شیر شاہ دھماکے میں تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عالمگیر خان کے والد سمیت درجن سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ کراچی شیر شاہ دھماکے میں پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے والد بھی جاں بحق ہوگئے ہیں، عالمگیرخان کے والد کراچی کی کاروباری شخصیت ہیں، وہ ہیوی ڈیوٹی مشینری کا کاروبار کرتے تھے، جب دھماکا ہوا اس وقت وہ کسی ٹرانزیکشن کے سلسلے میں بینک میں موجود تھے۔

مزید تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ کے پراچا چوک پر ایک عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق جبکہ 12 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکا ایک نجی بینک میں ہوا جس کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ عمارت کے پلرز اکھڑ گئے، زوردار دھماکے سے قریبی واقع پیٹرول پمپ کے علاوہ متعدد گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کو بھی نقصان پہنچا۔

دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، جس کے تحت سیوریج لائن میں گیس کے اخراج کے باعث دھماکا ہوا ہے، دھماکے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ علاقے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ظفر علی شاہ نے بتایا کہ بینک کی عمارت نالے پر تعمیر تھی جنہیں کچھ عرصے قبل نوٹس دیا گیا تھا کہ نالے کی صفائی کے لیے بینک کو خالی کردیں۔

دھماکے کے فوری بعد علاقہ مکین اور ریسکیو ٹیمز جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ترجمان رینجرز کے مطابق دھماکے کی وجہ کا تعین کیا جارہا ہے اور رینجرز کے جوانوں نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیراؤ کرلیا۔گورنر سندھ عمران اسمعیل اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔