عرب ممالک صرف سیاسی ہی نہیں مالی مدد بھی کریں، انروا چیف

یو این پیر 8 ستمبر 2025 11:45

عرب ممالک صرف سیاسی ہی نہیں مالی مدد بھی کریں، انروا چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 ستمبر 2025ء) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عرب قیادت سے یکجہتی کی اپیل کرتے ہوئے اپنے ادارے کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔

لازارینی نے غزہ کی پٹی میں بگڑتی صورتحال اور انسان ساختہ قحط کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال غزہ کی ناکہ بندی اور 'انروا' سمیت امدادی اداروں پر پابندی کا براہ راست اور متوقع نتیجہ ہے۔

اسرائیل کی جانب سے ان اقدامات کا مقصد غذائی امداد کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ہے۔ نتیجتاً غزہ کے لوگ بھوک یا موت میں سے ایک انتخاب پر مجبور ہو گئے ہیں۔

Tweet URL

انہوں نے کہا کہ غزہ میں صحافیوں کو منظم طور پر قتل کیا جا رہا ہے تاکہ بین الاقوامی جرائم کی کوریج کرنے والی آخری آوازوں کو بھی خاموش کر دیا جائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب، اسرائیلی فوج اور مسلح آبادکار مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف ہولناک تشدد کر رہے ہیں اور اس علاقے کا اسرائیل کے ساتھ انضمام ایک اعلانیہ سیاسی ہدف بن چکا ہے۔

اس صورتحال پر عالمی بے حسی اور بے عملی حیران کن اور بالواسطہ طور پر شریک جرم بننے کے مترادف ہے جس سے پورے خطے کا استحکام خطرے میں پڑ گیا ہے۔

'انروا' کی مشکلات

کمشنر جنرل نے کہا کہ 'انروا' کے عملے اور دفاتر پر حملوں کے نتیجے میں فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید شدت آتی ہے جبکہ ادارے کے خلاف سیاسی اور قانونی حملے بھی جاری ہیں۔

غزہ میں ادارے کے لیے کام کرنے والے 360 سے زیادہ افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔

اسرائیل قانون سازی کے ذریعے بین الاقوامی امدادی عملے کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے سے روک رہا ہے جبکہ ایک بے رحمانہ پروپیگنڈہ مہم نے ادارے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس کے نتیجے میں کئی عطیہ دہندگان نے اس کے ضروری کام کے لیے درکار مالی معاونت بند کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل کے باوجود ادارے کے فلسطینی عملے نے بے مثال حوصلے اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے جس کی بدولت غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو صحت اور تعلیم سمیت بنیادی خدمات فراہم کی جاتی رہی ہیں۔

فلپ لازارینی نے خبردار کیا کہ 'انروا' کے مالی حالات تباہ کن ہیں۔ اگرچہ کفایت شعاری پر مبنی اقدامات کے ذریعے عملے کو ستمبر کی تنخواہیں ادا کی جا سکیں گی، لیکن رواں سال کے باقی عرصہ کے لیے مالی صورتحال انتہائی غیر یقینی ہے۔

تین اہم مطالبات

کمشنر جنرل نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ 'انروا' کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار صرف سیاسی حمایت تک محدود نہ رکھیں بلکہ بھرپور مالی مدد کے ذریعے بھی اس کا مظاہرہ کریں کہ رواں سال ادارے کو خطے سے ملنے والے مالی تعاون میں 90 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے تحفظ میں 'انروا' کے کردار کو برقرار رکھا جائے اور عرب ریاستیں غزہ میں جاری ناقابل قبول تکالیف کا خاتمہ کرنےکے لیے تمام قانونی، سیاسی، سفارتی اور اقتصادی ذرائع کو بروئے کار لائیں۔

فلپ لازارینی نے واضح کیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی انتہائی ضروری ہے اور 'انروا' کو اپنی مہارت اور منفرد امدادی نیٹ ورک کے ذریعے قحط پر قابو پانے اور انسانی امداد فراہم کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔