جو اپوزیشن ووٹ کے وقت 3 سے زیادہ ارکان کھڑے نہ کر سکے وہ حکومت کا کیا بگاڑ لے گی۔ اسد عمر

جن کے وزیر اعظم خود دوسرے ملکوں میں جاب کرتے رہے وہ ہمیں سکھا رہے ہیں، مودی کو اپنے گھر دعوت دینے والے کس منہ سے قومی سلامتی کی بات کرتے ہیں؟ وفاقی وزیر کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر جمعرات 30 دسمبر 2021 19:11

جو اپوزیشن ووٹ کے وقت 3 سے زیادہ ارکان کھڑے  نہ کر سکے وہ حکومت کا کیا ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 دسمبر 2021ء) جو اپوزیشن ووٹ کے وقت 3 سے زیادہ ارکان کھڑے نہ کر سکے وہ حکومت کا کیا بگاڑ لے گی۔ جن کے وزیر اعظم خود دوسرے ملکوں میں جاب کرتے رہے وہ ہمیں سکھا رہے ہیں، مودی کو اپنے گھر دعوت دینے والے کس منہ سے قومی سلامتی کی بات کرتے ہیں؟ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ جو اپوزیشن ووٹ کے وقت 3 سے زیادہ ارکان کھڑے کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی وہ حکومت کا کیا بگاڑ سکتی ہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں جن کے وزیر اعظم خود دوسرے ملکوں میں جاب کرتے رہے وہ ہمیں سکھا رہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے قومی سلامتی پر سوالات اٹھانے پر کہا کہ مودی کو اپنے گھر دعوت دینے والے کس منہ سے قومی سلامتی کی بات کرتے ہیں؟ اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کیے ہیں۔

(جاری ہے)

 
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ نے منی بجٹ پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عام آدمی پر صرف 2 ارب روپے کے ٹیکسوں کا بوجھ پڑے گا، انہوں نے کہا کہ بتایا جائے 2 ارب روپے سے کون سا بڑا مہنگائی کا طوفان آجائے گا؟ ان کا کہنا تھا کہ حکومت منی بجٹ میں زرعی ادویات، کھاد اور ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس نہیں لگا رہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوئی ایسا اقدام نہیں کیا کہ جس سے غریب آدمی پر بوجھ پڑے۔

عالمی منڈی میں درآمدی اشیا کی قیمتیں بڑھنے سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے متعدد ملک متاثر ہوئے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ اور یورپی ممالک بھی مہنگائی کی عالمی لہر سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ اڑھائی سال سے اسٹیٹ بینک سے کوئی پیسہ نہیں لے رہے، ابھی بھی 6 ہزار ارب روپے اسٹیٹ بینک کے دینے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بل میں 343 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ منی بجٹ سے عام آدمی پر صرف 2 ارب کے ٹیکس کا بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ نمک، مرچ سمیت چند چیزوں پر ٹیکس سے عام آدمی متاثر ہوگا جبکہ بل میں 343 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ اپنے خطاب میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ کمپیوٹرز اور سلائی مشینوں پر بھی ٹیکس عائد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہزارسی سی سے زائد گاڑی پرڈیوٹی بڑھے گی۔ اپنی گفتگو میں انہوں نے مالیاتی ضمنی بل سے عوام پر بوجھ کی باتوں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اداروں کو خود مختاری دینا پی ٹی آئی کے منشور میں شامل ہے۔ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری سے متعلق ترمیمی بل کی منظوری کے بعد پارلیمانی کمیٹیاں اسٹیٹ بینک سے جواب طلبی کرسکیں گی۔