Live Updates

سابق حکومت کے درجن سے زائد وفاقی وزراء کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافہ

شفقت محمود کے اثاثوں میں308 فیصد، شیخ رشید کے 282،شاہ محمود قریشی کے 241،عمر ایوب کے 203، اعظم سواتی کے 202، خسرو بختیار اور فہمیدہ مرزا کے 157،صاحبزادہ سلطان کے 80، طارق بشیر چیمہ کے 50 اور فیصل ووڈا کے اثاثوں میں 25اضافہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کے معاملات پر تین سابق وزراء نوٹس بھی ملے ہیں،رپورٹ

جمعرات 12 مئی 2022 23:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2022ء) پاکستان تحریک انصاف کی سابق حکومت کے ایک درجن سے زائد وفاقی وزراء کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ،شفقت محمود کے اثاثوں میں308 فیصد، شیخ رشید کے 282،شاہ محمود قریشی کے 241،عمر ایوب کے 203، اعظم سواتی کے 202، خسرو بختیار اور فہمیدہ مرزا کے 157،صاحبزادہ سلطان کے 80، طارق بشیر چیمہ کے 50 اور فیصل ووڈا کے اثاثوں میں 25اضافہ ہوا ،الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کے معاملات پر تین سابق وزراء نوٹس بھی ملے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزرا کی مجموعی اثاثوں کی مالیت 2015 میں 2 ارب 15 کروڑ روپے تھی جو 2020 میں بڑھ کر ساڑھے 5 ارب روپے ہوگئی، اس طرح ان کے مجموعی اثاثوں کی مالیت میں 150 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی نے اپنی انویسٹی گیشن یونٹ کی تحقیاتی رپورٹ کے حوالے سے بتایاکہ تحریک انصاف حکومت کے جن سابق وزرا کے اثاثوں میں دن دگنی رات چوگنی اضافہ ہوا ، ان میں شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، اعظم سواتی، عمر ایوب، خسرو بختیار، شفقت محمود، زبیدہ جلال، فہمیدہ مرزا، طارق چیمہ، صاحبزادہ سلطان اور فیصل واوڈا شامل ہیں۔

تحقیق کے مطابق 5 برسوں کے دوران سابق وزیر تعلیم شفقت محمود کے اثاثوں میں 308 فیصد اضافہ ہوا ہے۔شیخ رشید کے اثاثوں میں 282 فیصد شاہ محمود قریشی کے اثاثوں میں 241 فیصد، عمر ایوب کے اثاثوں میں 203 فیصد، اعظم سواتی کے اثاثوں میں 202 فیصد جب کہ خسرو بختیار اور فہمیدہ مرزا کے اثاثوں میں 157 فیصد اضافہ ہوا۔اسی طرح صاحبزادہ سلطان کے اثاثوں میں 80 فیصد، طارق چیمہ کے اثاثوں میں 50 فیصد اور فیصل واوڈا کے اثاثوں میں 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سابق ان وزراء کے 2014 سے 2020 کے درمیان الیکشن کمیشن کو جمع کرائے گئے اثاثوں کی تفصیلات کا موزانہ کیا گیا ، تمام وزراء نے نویسٹی گیشن کے سربراہ کو اثاثوں میں اضافے کی تصدیق کی ہے۔پی ٹی آئی دور کے کچھ سابق وزراء نے دعویٰ کیا کہ کہ ان کے اثاثے نہیں بڑھے بلکہ ان اثاثوں کی مالیت میں اضافہ ہوا ہے۔تین سابق وفاقی وزرا نے تصدیق کی ہے کہ انہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے اثاثوں کے معاملات پر نوٹس بھی ملے ہیں۔

سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور ان کی اہلیہ کے مجموعی اثاثے 2014 میں 7 کروڑ 20 لاکھ روپے تھے، جو 2020 میں بڑھ کر 24کروڑ70 لاکھ روپے ہوگئے۔شاہ محمود قریشی نے اثاثے بڑھنے کی وجہ اہلیہ کو 2015 میں سسرال سے جائیداد کا حصہ ملنا بتایا ہے۔شاہ محمود قریشی کے مطابق انہوں نے الیکشن کمیشن کو اثاثوں سے متعلق اعتراض کا جواب دے دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے دور حکومت میں مختلف وزارتوں پر رہنے والے عمر ایوب خان اور ان کی اہلیہ مجموعی اثاثے 2014 میں 46کروڑروپے تھے جو 2020 میں بڑھ کر 1 ارب 40 کروڑ روپے ہوگئے،عمر ایوب خان کے مطابق ان کے اثاثے بزنس شیئرز اور کاروباری کمپنی سے حصہ آنے کی وجہ سے بڑھے ہیں۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کو اثاثوں سے متعلق اعتراض پر جواب دے دیا ہے۔

2015میں اعظم سواتی اور ان کی اہلیہ کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 82 کروڑ روپے تھی جو 2020 میں بڑھ کر 2 ارب 40 لاکھ روپے ہوگئی۔سابق وفاقی وزیر کے مطابق ان کا پاکستان میں کوئی کاروبار نہیں اور اثاثے بڑھنے کی وجہ بھی بیرون ملک کاروبار ہے۔اعظم سواتی نے کہا کہ اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے پر غلط فہمی ہوئی تھی، اب وہ ٹھیک کرلی ہے۔سابق وفاقی وزیر خسرو بختیار اور ان کی اہلیہ کے 2014 میں مجموعی اثاثے 13 کروڑ روپے تھے جو 2020 میں بڑھ کر 24 کروڑ روپے ہوگئے۔

خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ ان کے اثاثے زرعی کاروبار میں وسعت، زمین بیچنے اور بچت کی وجہ سے بڑھے۔2014 میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 94 لاکھ روپے تھی جو 2019 میں 14 کروڑ 92 لاکھ روپے ہوگئی۔شیخ رشید کے مطابق ان کا کوئی کاروبار نہیں نہ ہی اثاثے بڑھے ہیں،ان کے اثاثے زمین بیچنے سے بڑھے ہیں، انہوں نے 10 کروڑ روپے پیشگی وصول کیے ہیں۔

شفقت محمود اور ان کی اہلیہ 2013 میں 3 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کے اثاثوں کے مالک تھے، 2019 میں دونوں کے اثاثے 15 کروڑ 10 لاکھ روپے ہوگئے۔سابق وزیر تعلیم کے مطابق ان کے اثاثے نہیں بڑھے بلکہ اثاثوں کی موجودہ مالیت ظاہر کی کی گئی ہے۔تحریک انصاف کی سندھ سے اتحادی جماعت گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس سے تعلق رکھنے والی فہمیدہ مرزا اور ان کے شوہر ذوالفقار مرزا کے مجموعی اثاثے 2013 میں 6 کروڑ 50 لاکھ روپے تھے جو 2019 میں بڑھ کر 16 کروڑ 40 لاکھ روپے ہوگئے۔

فہمیدہ مرزا کا کہنا ہے کہ ان کے اثاثے غیرمعمولی نہیں بڑھے، انہوں نے برطانیہ میں گھر پاکستان میں جائیداد فروخت کرکے لیا ہے، نیا اثاثہ ایف بی آر اور الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں میں بھی ظاہر کیا گیا ہے۔بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والی زبیدہ جلال اور ان کے شوہر کے 2017 میں مجموعی اثاثے میں 90 لاکھ روپے تھے، 2019 میں ان کے اثاثوں کی مالیت 11 کروڑ 60 لاکھ روپے ہوگئی۔

زبیدہ جلال کا کہنا تھا کہ ان کے اثاثوں میں کوئی بڑا فرق نہیں آیا، کاروبار ان کے شوہر کا ہے، پہلے اثاثوں اور کاروبار کی مجموعی قیمت نہیں بتائی تھی، بزنس میں اونچ نیچ رہنا بھی اثاثوں میں کمی بیشی دکھاتا ہے۔2017 میں فیصل واوڈا اور ان کی اہلیہ کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 50 کروڑ 70 لاکھ روپے تھی جو کہ 2019 میں 63 کروڑ روپے سے زائد ہوگئے،فیصل ووڈا نے اپنے اثاثوں میں اضافے کے حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔

2018 میں صاحبزادہ محبوب سلطان اور ان کی بیگم کے مجموعی اثاثے 12 کروڑ 60 لاکھ روپے تھے جو 2019 میں بڑھ کر 22 کروڑ 72 لاکھ روپے ہوگئے۔محبوب سلطان نے بھی اپنی جائیدادوں میں اضافے کا کوئی جواب نہیں دیا۔2014 میں طارق چیمہ اور ان کی بیگم کے مجموعی اثاثے 7 کروڑ 30 لاکھ روپے تھے جو کہ 2019 میں بڑھ کر 11 کروڑ 20 لاکھ روپے ہوگئے،طارق چیمہ نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات