محکمہ اکلاس کی موجودہ انتظامیہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی کر رہی ہے

بدھ 18 مئی 2022 14:40

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2022ء) محکمہ اکلاس کی موجودہ انتظامیہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی عدالتوں نے اپنے فیصلہ میںواضح آرڈر جاری کیا ہے کہ31مارچ 2018کو دیے جانے والے گولڈن ہینڈ شیک کے ریلیونگ فارم کے تحت تمام ملازمین کو ان کی کاٹی گئی رقم تحت پیکج ادا کی جائے۔

محکمہ اکلاس کے افسران معاملہ کو طول دے رہے ہیں جن ملازمین کی رقم کاٹی گئی ہے ان سے وقتی طور پر رییلونگ فارم وصول کر رہے ہیں اور بہانہ بنا رہے ہیں کہ ایم ۔ڈی سے منظوری لینی ہے ایم ڈی دفتر بیٹھتے ہیں مگر منظوری نہیں لے رہے۔ جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد کسی قسم کی منظوری کی ضرورت بنتی ہے محکمہ کے افسران جان بوجھ کر معاملات کو طول دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار محمد صادق اعوان ایڈووکیٹ نے ایک اخباری بیان میں کہا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ احتساب بیورواور دیگر اعلیٰ احکام محکمہ اکلاس کی موجودہ انتظامیہ کی لا قانونیت اور سپریم کورٹ کے فیصلہ کی خلاف ورزی کا نوٹس لیں انہوں نے کہا کہ محکمہ اکلاس کے ملازمین کو رییلونگ آرڈر کے تحت کاٹی گئی رقم تحت فیصلہ سپریم کورٹ ادا نہ کرنا توہین عدالت کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ اکلاس کی موجودہ انتظامیہ جو کہ کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے جن ملازمین کی رقم کاٹی گئی ہے اُن کی رقم کو ہڑپ کرنے کے چکر میں ہیں۔اس لیے اُن کو مختلف ہیلوں اور بہانوں سے ٹال رہے ہیں تا کہ آنے والی اقساط میں ان لوگوں کو شامل نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر آنے والی رقم کی تقسیم میں متاثرہ ملازمین کو شامل نہ کیا گیا تو اُن کی رقم ادا نہ کی گئی تو ان کے خلاف تحت ضابطہ ایک طویل احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر اور صدر آزاد کشمیر سے اپیل کی کہ محکمہ اکلاس کی موجودہ انتظامیہ کو من پسند فیصلے کرنے اور حقدار کو حق نہ دینے کی پاداش میں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔جو غریب ملازمین کو دھوکہ میں رکھ کر اُن کو صرف طفل تسلیاں دے رہے ہیں۔جبکہ اندر سے اکلاس کی انتظامیہ اُن کو پیکج میں شامل نہیں کر رہی جو کہ سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے اور توہین عدالت کے مترادف ہے۔