مقبوضہ جموں وکشمیر:وسطی کشمیر میں ایس آئی اے اہلکاروں کے چھاپے

جموں وکشمیر کو اقوام متحدہ نے ایک متنازعہ علاقہ قرار دے رکھا ہے جس کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے

اتوار 3 جولائی 2022 14:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جولائی2022ء) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی کے اہلکاروں نے بوپٹ بیروہ سمیت وسطی کشمیر کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے بتایا کہ ایس آئی اے اہلکاروں نے ضلع بڈگام کے علاقے بوبٹ بیروہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی تحریک وحدت اسلامی جموں وکشمیر کے جنرل سیکرٹری فیاض احمدکے گھرپر بھی چھاپہ مارا ۔

فیاض احمد کو ایس آئی اے نی10جون کو سرینگر میں گرفتار کر کے جموںکے ایک تفتیشی مرکز میں منتقل کر دیاتھا ۔دریں اثناء تحریک وحدت اسلامی کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں فیاض احمد کی مسلسل غیر قانونی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیاض احمد پرتحریک آزادی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ انہیں عدالت میں پیش کیے بغیر مسلسل حراست میں رکھ کر قانون کی صریح خلاف ورزی کی جا رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف فیاض احمد کو غیر قانونی طورپر مسلسل گرفتار رکھ کر جسمانی و ذہنی اذیت دی جارہی ہے جبکہ دوسری طرف پولیس انکے گھر والوں کو مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی پولیس نے اتوار کی صبح بھی ان کے گھر پر چھاپہ مار کر تلاشی لی اور اہلخانہ کو ہراساںکیا۔

ترجمان نے کہا کہ جموں وکشمیر کو اقوام متحدہ نے ایک متنازعہ علاقہ قرار دے رکھا ہے جس کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر قوموں کو غیر ملکی تسلط سے آزادی کی جدوجہد کا حق دیتا ہے لہذا بھارتی تسلط سے آزادی کاکشمیریوں کا مطالبہ بالکل جائز اور منصفانہ ہے ۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبا ئوڈالیں۔