ریاست جموں و کشمیر کی تقسیم کسی صورت میں بھی قبول نہیں ‘مولانا قاضی محمود الحسن اشرف

جمعرات 11 اگست 2022 16:36

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2022ء) ریاست بھر میں(آج) قیام پاکستان و استحکام پاکستان کیلئے علماء کرام کی خدمات کو اجاگر کیا جائے۔ ریاست جموں و کشمیر کی تقسیم کسی صورت میں بھی قبول نہیں ہے۔ تحریک آزادی ہنداور قیام پاکستان کے لیے علماء کرام کی خدمات سرفہرستہیں۔ حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی صاحب کی سرپرستی میں جمیعت علماء اسلام کے پلیٹ فارم سے شیخ الاسلام حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی کی قیادت اور امارت میں علماء کرام کی خدمات سنہرے حروف سے لکھنے کے قابل ہیں۔

علامہ محمد انور شاہ کشمیری رحمة اللہ علیہ نے علامہ محمد اقبال مرحوم کوقادیانیت کے دجل وفریب سے باخبر کیا اور تحریک آزادی کشمیر کے لیے آل جموں کشمیر جمیعت علماء اسلام کے قیام کے لیے میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ صاحب کی تشکیل کی۔

(جاری ہے)

آمدہ جمعہ المبارک کے خطاب میں نظریہ پاکستان اور استحکام پاکستان کے لیے علماء کرام کی خدمات کو اجاگر کیا جائے گا ان خیالات کا اظہارآل جموں و کشمیر جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا قاضی محمود الحسن اشرف ،سینئر نائب امیر وچیرمین رابطہ کمیٹیAJK JUIرکن قانون ساز اسمبلی وپارلیمانی سیکرٹری مولانا محمد مظہر سعید شاہ، جنرل سیکرٹری مولانا عبد المالک صدیقی ایڈووکیٹ، سیکرٹری اطلاعات مولانا حافظ عتیق الرحمن اعوان، سواد اعظم اہل السنت والجماعت آزاد کشمیر کے امیر مولانا مفتی محمد اختر، ناظم اعلیٰ مولانا قاضی منظور الحسن ،ضلع بھمبر کے امیر مولانا سیف الرحمان کشمیری ،ضلع کوٹلی کے امیر مولا نا حافظ عبد الرشید ، مولانا خورشید اکبر ، مولانا عبدالطیف، مولانا مفتی ابرار احمد، مولانا عمر فاروق، مولانا عبدالشکور حقانی،مولانا قاری ظریف احمد عباسی، اور دیگر مرکزی و ضلعی رہنمائوں کی طرف سے آزاد کشمیراور پاکستان کے مختلف علاقوں اور مقامات پرہفتہ یکجہتیتحریک آزادی پاکستان کے حوالے سے علماء کرام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا راے شماری کے بغیر مسئلہ کشمیر کے حل کا کوئی فارمولا کشمیری عوام کو قبول نھیں ہے۔ کشمیری عوام نے بھارتی دہشتگردی کے خلاف بھرپور انداز میں جد وجہد کی ہے۔ تقسیم کشمیر کے حوالے سے کوئی فارمولا کشمیری عوام کے لئے کسی صورت میں بھی قبول نھیں ہے۔انہوں نے کہا 14اگست 1947ء کو 27رمضان المبارک تھا ۔نزول قرآن کے موقع پر پاکستان کا قیام اللہ تعالیٰ کی خاص عنایت ہے اس کا تحفظ و بقاء اور قوم میں یکجہتی کی بنیاد قرآن کریم کی تعلیمات اور نفاذ شریعت میں مضمر ہے ۔

اس لیے پاکستان کے حکمران غیر شرعی ،غیر اخلاقی، غیر اسلامی اور سودی نظام سے سچے دل سے توبہ کرتے ہوئے اسلام کے عدل و انصاف پر مبنی نظام اور سود سے پاک اسلامی معیشت سے رجوع کر کے ملک کو موجودہ دلدل سے نکال سکتے ہیں۔