امریکی جیل میں قید پاکستانی سیف اللہ پراچہ رہا، وطن واپس پہنچ گئے

سیف اللہ کی وطن واپسی کو ممکن بنانے ایک بڑے انٹر ایجنسی پراسس کو انجام دیا،بلاول بھٹو کا ٹویٹ

ہفتہ 29 اکتوبر 2022 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2022ء) امریکہ کی بدنام زمانہ جیل گوانتاناموبے میں قید پاکستانی سیف اللہ پراچہ رہائی کے بعد پاکستان پہنچ گئے ۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹوئٹر پر ان کی رہائی اور وطن واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ سیف اللہ پراچہ جو گوانتاناموبے امریکا میں قید تھے، رہائی کے بعد وہ ہفتے کو پاکستان پہنچ چکے ہیں، وزارت خارجہ نے سیف اللہ پراچہ کی وطن واپسی کو ممکن بنانے کے لئے ایک بڑے انٹر ایجنسی پراسس کو انجام دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ بیرون ملک قید ایک پاکستانی آج اپنے خاندان کے ساتھ ہے۔ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق گوانتانامو سے رہائی کے بعد پاکستانی شہری سیف اللہ پراچہ وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت خارجہ نے ان کی واپسی میں تعاون کیلیے ایک طویل پیچیدہ بین الادارتی عمل کو مکمل کیا، ہمیں خوشی ہے بیرون ملک قید ایک پاکستانی قیدی ا?خرکار اپنے پیاروں کے پاس واپس پہنچ گئے ہیں۔

سیف اللہ پراچہ کو امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے 2003 میں کراچی سے بنکاک پہنچتے ہی ائیر پورٹ سے گرفتار کرکے افغانستان میں بگرام منتقل کردیا تھا۔ ان پر القاعدہ کی مدد کا الزام تھا۔ ایک سال تک بگرام میں رکھنے کے بعد انہیں 2004 میں گوانتانامو بے جیل منتقل کر دیا گیا۔سیف اللہ پراچہ 19 سال امریکا کی قید میں رہے لیکن ان پر نہ تو کوئی فرد جرم عائد کی گئی اور نہ ہی مقدمہ چلایا گیا۔ حراست میں انہیں دو بار دل کا دورہ بھی پڑا۔امریکا نے سیف اللہ کے بیٹے عزیر پراچہ کو بھی 2003 میں القاعدہ کی مدد کے الزام میں نیویارک میں گرفتار کیا۔ عزیر پراچہ کو 17 سال قید کے بعد 2020 میں رہا کر کے پاکستان بھجوا دیا گیا تھا۔ دونوں باپ بیٹے امریکی شہریت بھی رکھتے تھے۔