حاجی ثنا اللہ سمیت پاکستانیوں کی دعاؤں سے آئی ایم ایف کے امتحان سے نکلے،وزیراعظم

ہم نے مجبوراً آئی ایم ایف پروگرا کو قبول کیا، ہم نے سیاست کو داؤ پر لگایا اور ریاست کو بچایا، شہباز شریف حکومت فارما انڈسٹری کی بہتری اور استحکام کیلئے بھرپور انداز میں کوشاں ہے، زندگی بچانے والی ادویات سے متعلق موثر لائحہ عمل وضع کرنا چاہئے، ہم سب نے مل کر محنت، ایثار اور قربانی سے ملک کو آگے لے کر جانا اور اقوام عالم میں اس کوجائز مقام دلانا ہے، شہباز شریف کا تقریب سے خطاب

بدھ 12 جولائی 2023 22:42

حاجی ثنا اللہ سمیت پاکستانیوں کی دعاؤں سے آئی ایم ایف کے امتحان سے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2023ء) وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر داخلہ رانا ثنا ء اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حاجی ثنا اللہ سمیت لاکھوں پاکستانیوں کی دعاؤں سے پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے امتحان سے نکلا، حکومت فارما انڈسٹری کی بہتری اور استحکام کیلئے بھرپور انداز میں کوشاں ہے، زندگی بچانے والی ادویات سے متعلق موثر لائحہ عمل وضع کرنا چاہیے، ہم سب نے مل کر محنت، ایثار اور قربانی سے ملک کو آگے لے کر جانا اور اقوام عالم میں اس کوجائز مقام دلانا ہے۔

شاہین چوک فلائی اوور کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام ہمارے لیے حلوہ نہیں بلکہ بہت سخت پروگرام ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہماری اجتماعی کاوشوں کی بدولت آج ریاست بچ گئی، ہم نے مجبوراً آئی ایم ایف پروگرام کو قبول کیا، ہم نے سیاست کو داؤ پر لگایا اور ریاست کو بچایا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ حاجی ثنا اللہ سمیت لاکھوں پاکستانیوں کی دعاؤں سے پاکستان آئی ایم ایف کے امتحان سے نکل آیا ہے، امید ہے کہ آئی ایم ایف کا بورڈ پاکستان کے پروگرام کی منظوری دے دیگا۔

شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان کی معاشی بحالی کا پروگرام تیار کیا جا رہا ہے، مسلح افواج بھی معاشی بحالی کے پروگرام میں شریک ہیں۔انہوںنے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ نے دھاندلی زدہ الیکشن سے اقتدار پر بٹھایا، چیئرمین پی ٹی آئی نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پاکستان دشمنی پر اترے ہوئے ہیں، 4 سالوں میں معیشت کا بیڑا غرق کرنے کے لیے ملک دشمتی کی، چار سال دوسروں کو چور ڈاکو کہنے والے نے خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی جیب میں رکھ لی، 190 ملین پاؤنڈ کا اسکینڈل بھی سب کے سامنے ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں اسرائیل نے بیان دیا، فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والا اسرائیل کہتا ہے پاکستان میں ظلم ہو رہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حال ہی میں حج کی سعادت حاصل کرنے والے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاکہ وزیراعظم خدمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، تکبر اور غرور کی سیاست سرنگوں ہو چکی ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہاکہ جھوٹ اور تکبر کے بیانیے کا خاتمہ ہو چکا ہے، پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف دھکیلا جائے، ہمارے پاس ایک سال کا عرصہ تھا، مسائل بے پناہ تھے، آئی ایم ایف نے جو ٹف ٹائم دیا اس میں بھی وزیراعظم سرخرو ہوئے۔قبل ازیں چھٹے پاکستان فارما سمٹ اور ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں فارما انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے ان کمپنیوں کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فارما کی صنعت پاکستان کی برآمدات کے حوالے سے تیزی سے ابھرتی ہوئی صنعت ہے، مصنوعات کا معیار شک و شبہ سے بالاتر ہے، اس شعبہ میں پاکستان کی کمپنیوں نے بڑا نام کمایا ہے جس پر حکومت پاکستان اور اپنی جانب سے انہیں مبارکباد پیش کرتاہوں،یہ پاکستان کے سفیر اور بڑا نام ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے، پاکستان میں ادویات کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے ان ادویات کی قیمتوں میں اضافہ سے اس کا اثر براہ راست غریب افراد پر پڑتا ہے، حکومت وقت ایک طرف غریبوں کو تحفظ دے رہی ہے اور دوسری طرف اس بات کو بھی یقینی بنا رہی ہے کہ صنعت مستحکم ہو اور اسے فیصلہ سازی میں غیر ضروری تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی ٹیم، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر صحت، وزیر تجارت، وزیر صنعت و پیداوار کا شکرگزار ہوں جنہوں نے فارما انڈسٹری سے متعلقہ ذمہ داران کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم یہاں تقریریں کرنے کیلئے جمع نہیں ہوئے بلکہ ہم آپ کی کاوشوں اور کوششوں کو سراہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب میں وزیراعلیٰ پنجاب تھا تو اس وقت سرکاری ہسپتالوں کیلئے ادویات کی خریداری کے حوالہ سے پالیسی وضع کی، 7، 8 ارب روپے کی ادویات شفاف طریقہ سے خریدیں، شفاف خریداری کا طریقہ کار وضع کیا، ان ادویات کے سیمپل مقامی لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کرائے اور بعد ازاں باہر کی لیبارٹریوں سے دوبارہ ٹیسٹ کرائے تو ان میں کافی فرق تھا اس لئے ہم نے پنجاب میں جدید لیبارٹریاں قائم کیں، خریدی جانے والی ادویات کے سیمپل ان لیبارٹریوں میں بھیجے جو عالمی معیار کی رپورٹس تھیں، ان لیبارٹریوں کے قیام میں فارما انڈسٹری کا بڑا کردار تھا، اس انڈسٹری سے وابستہ لوگوں نے پاکستان کا بڑا نام بنایا، ہم نے چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنا ہے، کمپنیاں اپنے حق کے مطابق منافع ضرور کمائیں، بینکوں سے پالیسی ریٹ کم ہوں گے، آئی ایم ایف بورڈ کی آج رات میٹنگ ہو رہی ہے، آ کرے کہ ہمارے پروگرام کی منظوری ہو جس سے ایل سیز کھلیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے تمام اداروں نے مل کر اس ملک کو بنانا ہے، فارما انڈسٹری کے نمائندوں کی بات سنی ہے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی فوری بنائی جا رہی ہے ، اگر یہ انڈسٹری حکومت کے ساتھ مل بیٹھ کر عرق ریزی کرے تو ہم تمام مسائل حل کر لیں گے، ہم سب نے مل کر ایثار اور قربانی سے ملک کو لے کر آگے بڑھانا ہے، یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے، وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم، وزیر خزانہ کی کاوشوں سے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا، گذشتہ روز آنے والے 2 ارب ڈالر نئے آرمی چیف کی کاوشوں سے آئے ہیں، یہ قوم اپنے اپنے دائرے میں رہ کر محنت اور عزم سے آگے بڑھ سکتی ہے اور پاکستان چند سالوں میں اس مقام پر پہنچ جائے گا جو اس کا حق ہے، مشرق وسطیٰ کو آنے تیل کی دولت دی، پاکستان کو کاروباری طبقہ دیا جو محنت کرتا ہے، کھربوں ڈالر کی معدنیات ہیں، آئی ٹی کی صنعت ہے، 60 فیصد نوجوانوں کو ہم ہنر سکھائیں اور انہیں بیرون ملک بھجوائیں تو پاکستان دنیا کے افق پر ایک نیا ملک بن کر سامنے آئے گا اس کیلئے باتوں سے زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے انڈسٹری سے کہا کہ وہ غریب کیلئے جان بچانے کی ادویات کی قیمتوں کا خیال رکھیں، حکومت آپ کے مطالبات پورے کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ فارما کی صنعت کے مطالبہ پر فوری کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں کوشش کریں گے کہ دو ہفتوں میں تمام جائز مطالبات پورے کریں۔