کراچی کے 9 حلقوں پر ضمنی الیکشن کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد روکنے کا حکم

منگل 7 مارچ 2023 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 مارچ2023ء) سماعت کے دوران قومی اسمبلی 252 سے آزاد امیدوار قیس شیخ نے ہی ٹی آئی کے درخواستوں میں فریق بننے کی درخواست دی ۔سندھ ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے 9 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران قومی اسمبلی 252 سے آزاد امیدوار قیس شیخ نے ہی ٹی آئی کے درخواستوں میں فریق بننے کی درخواست دی۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ میں ضمنی انتخابات میں امیدوار ہوں، مجھے بھی سنا جائے، لاہور، پشاور، اسلام آباد اور بلوچستان میں بھی ایسی ہی درخواستوں پرحکم امتناع مل چکا ہے۔ آزاد امیدوار قیس منصور شیخ نے کہا کہ میں نے فریق بننے کی درخواست دائر کی ہے، ایک حلقے سے آزاد امیدوار ہوں، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ اس کیس میں جو ہوا ہے کیا آپ کو ان کے حقائق معلوم ہیں۔

(جاری ہے)

قیس شیخ کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ آئندہ سماعت پر آپ کو بھی سن لیں گے، کیس کی مزید سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔وکیل پی ٹی آئی شہاب امام ایڈووکیٹ نے کہا کہ جیسا کہ دیگر صوبوں میں روک دیا ہے ضمنی الیکشن یہاں بھی روک دیا ہے۔کراچی کے جن 9 حلقوں پر سندھ ہائی کورٹ نے ضمنی الیکشن کے نوٹی فکیشن پر عملدرآمد روکا ان میں این اے 242 کراچی ایسٹ 1، این اے 243 کراچی ایسٹ 2، این اے 244 کراچی ایسٹ 3، این اے 247 کراچی ساؤتھ 2، این اے 250 کراچی ویسٹ 3، این اے 252 کراچی ویسٹ 5، این اے 254 کراچی سینٹرل 2، این اے 256 کراچی سینٹرل 4 شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جنوری میں پی ٹی ائی کے اراکین کے استعفے کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا۔خیال رہے کہ 17 جنوری کو اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے 34 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے۔اسپیکر کی جانب سے جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے تھے ان میں 33 ارکان کے ساتھ ساتھ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین بھی شامل تھیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے استعفے منظور کیے جانے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مذکورہ 35 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔بعدازاں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے مزید 34 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے تین روز بعد ہی 20 جنوری کو پی ٹی آئی کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کرلیے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے فوری طور پر انہیں ڈی نوٹیفائی بھی کردیا گیا تھا۔#