پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مل کر جماعت اسلامی کا راستہ روکنا چاہتی ہیں ، حافظ نعیم الرحمن

11نشستوں پر ہماری یقینی جیت ہے دونوں خوفزدہ ہیں ،امیر جماعت اسلامی کراچی کا دعوت افطار سے خطاب

ہفتہ 1 اپریل 2023 20:23

پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مل کر جماعت اسلامی کا راستہ روکنا چاہتی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2023ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ15جنوری کے بلدیاتی انتخابات میں اہل کراچی نے جماعت اسلامی کو بھر پور عوامی مینڈیٹ دیا ہے ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مل کر جماعت اسلامی کا میئر کا روکنا چاہتی ہیں کیونکہ 11نشستوں پر بھی جماعت اسلامی کی یقینی جیت سے یہ دونوں خوفزدہ ہیں ، یوسی 4نیو کراچی میں چاروں وارڈز میں جماعت اسلامی جیت چکی ہے اور 18اپریل کو چیئر مین و وائس چیئر مین بھی ہمارے ہی جیتیں گے ، ترازو کراچی کی تعمیر و ترقی کا نشان ہے ، جماعت اسلامی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے جماعت اسلامی کے تحت نیو کراچی یوسی 4میں فیملی دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

دعوت افطار سے امیر ضلع شمالی محمد یوسف نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر ضلع طارق مجتبیٰ خان ، سیکریٹری ضلع محمد عرفان خان ، یوسی کے نامزد امیدوار برائے چیئر مین عثمان الحق ، نامزد امیدوار برائے وائس چیئر مین عثمان انصاری اور دیگر بھی موجود تھے ۔

واضح رہے کہ یوسی 4نیو کراچی میں 18اپریل کو بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ ہوگی ، حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت حکومتی اختیارات و وسائل اور سرکاری مشنری کے بل پر الیکشن کمیشن اور آر اوز و ڈی آر اوز کے ساتھ مل کر جماعت اسلامی کے عوامی مینڈیٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، یہ جماعت اسلامی کے تاریخی عوامی مینڈیٹ سے خوفزدہ ہے ، بلدیاتی عمل کو مکمل نہیں ہونے دے رہی ،18اپریل کے انتخابات سے بھی فرار چاہتی ہے کیونکہ ان 11نشستوں میں وارڈز کی سطح پر جماعت اسلامی جیت چکی ہے ، پیپلز پارٹی نیو کراچی ، بہار کالونی ، نارتھ ناظم آباداور لانڈھی کورنگی کے عوام سے ڈرتی ہے اور ان علاقوں میں اسے اپنی شکست واضح نظر آرہی ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اہل کراچی کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور مسائل کے حل کے لیے مسلسل جدو جہد کر رہی ہے ، حق دو کراچی تحریک اہل کراچی کے دل کی آواز بن چکی ہے ، جماعت اسلامی نے بلدیاتی اداروں کے اختیارات و وسائل کے حصول کے لیے اور مردم شماری و کوٹہ سسٹم میں حق تلفی کے خلاف بھر پور تحریک چلائی ہے جبکہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے مل کر جعلی مردم شماری کی منظوری دی اور کوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت کی توسیع کی ، جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کی لوٹ مار کے خلاف آواز اُٹھائی جبکہ تمام حکمران پارٹیوں نے ہمیشہ کے الیکٹرک کی سپورٹ کی ،محمد یوسف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے مل کر بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کروانے کی ہر ممکن کوشش کی ،انتخابات سے قبل ایم کیو ایم کے تینوں دھڑے ایک ہو گئے لیکن پھر بھی ان کو اپنی شکست واضح نظر آرہی تھی اس لیے بائیکاٹ کر دیا اور اب 18اپریل کو ملتوی شدہ نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے آرہے ہیں تاکہ پیپلز پارٹی کو فائدہ پہنچایا جائے اور ہمارے میئر کا راستہ روکا جائے لیکن اب یہ دونوں مل کر کچھ بھی کر لیں 18اپریل کا دن ترازو کی فتح اور شہر کی تعمیر و ترقی کا دن ثابت ہو گا ۔