Live Updates

الیکشن سے متعلق مقدمہ عمران خان اور پی ڈی ایم کا تھا، صرف پی ٹی آئی کو سنا گیا، اقلیتی فیصلہ تو فیصلہ ہی نہیں ہوتا اسے ماننا کیسا ؟ مریم نواز کا وکلاء کنونشن سے خطاب

بدھ 5 اپریل 2023 19:05

الیکشن سے متعلق مقدمہ عمران خان اور پی ڈی ایم کا تھا، صرف پی ٹی آئی کو ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اپریل2023ء) مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزز مریم نواز نے کہا ہے کہ الیکشن سے متعلق مقدمہ عمران خان اور پی ڈی ایم کا تھالیکن صرف پی ٹی آئی کو سنا گیا، اقلیتی فیصلہ تو فیصلہ ہی نہیں ہوتا اسے ماننا کیسا؟صاف اور شفاف فیصلے ہوں گے تو توہین نہیں ہوگی ،ایک وزیراعظم کو اقامہ پرگھربھیجاگیا، ٹیریان وائٹ کے معاملے پر قوم سے جھوٹ بولنے پر جواب دہی ہونی چاہیے، یہ امر باعث افسوس ہے کہ ہمیشہ منتخب وزیراعظم کو نااہل کیاگیالیکن آمروں کی حکومتوں کی توثیق کی گئی،آمرکو جب بھی نکالا تو وکلاء اورعوام نے نکالا، ستم ظریفی یہ کہ طاقت اور ڈکٹیٹر کے سامنے ہمیشہ سر جھکایا، کبھی ایل ایف او اور کبھی پی سی او بن کر مدد کی گئی،2018 میں آر ٹی ایس بٹھا کر عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا،توشہ خانہ چوروں سے حساب مانگو تو بہانے بناتے ہیں، چوری نہیں کی تو تلاشی کیوں نہیں دیتے، عمران خان کو پتا ہے کہ اگر عدالت پیش ہوا تو جرم ثابت ہو جائے گا، آج آٹا لینے والوں کی لائینیں چھوٹی مگر انصاف حاصل کرنے والوں کی لائنیں لمبی ہیں۔

(جاری ہے)

روالپنڈی میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج پاکستان بنانے اور بچانے والوں کے پاس آئی ہوں، ہمارے پاس فواد چوہدری والا ٹرک نہیں بلکہ ہمارے پاس کالے کوٹوں والے وکلاء کا ٹرک ہے، ملک کی 76 سالہ تاریخ میں 42سال آمریت قابض رہی، کسی منتخب وزیراعظم نے کبھی مدت پوری نہیں کی، جمہوری رہنمائوں پر سیاسی مقدمات بنائے جاتے رہے، انہوں نے وکلاء سے سوال کیا کہ کیا کسی عدالت نے کبھی کسی آمر کو نااہل کیا؟ جب روکا منتخب وزیر اعظم کا راستہ روکا، آپ کا زور صرف عوام کے وزراء اعظم پر چلتا ہے،کون سی عدالت ہے جس میں ن لیگ نہیں رلتی رہی، غلط سزائیں کاٹیں لیکن قانون کے سامنے پیش ہوکر مثال قائم کی، پاکستا ن مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہیں وزیرعظم ہائوس میں میسج آیا کہ میرایہ کام کر دو ورنہ اڈیالہ جیل تمہارا انتظار کر رہی ہے، جسٹس سیٹھ وقار نے ڈکٹیٹر جنرل (ر) پرویز مشرف کو سزا سنائی ، ان کا نام انصاف کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ تب بھی جذباتی ہوتے جب رانا ثناءاللہ پر شرمناک کیس بنا، حق بات کرنے پر ن لیگ کے لوگوں کو الیکشن سے باہر کیا گیا، تب آپ جذباتی نہیں ہوئے جب عمران خان کی جھولی میں الیکشن ڈالا گیا، جسٹس قاضی فائز عیسی کو نہیں جانتی مگر قوم دیکھ رہی ہے کہ وہ ایک آئین و قانون پر چلنے والا جج ہے.وہ ان سب اور عمران خان کی راہ میں رکاوٹ تھا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے جنرل فیض کے ہاتھوں یرغمال ہونے سے انکار کیا، ہم جیلوں میں اس لئے تھے کہ آپ کا نظام عدل جنرل فیض کے ہاتھوں میں تھا، مجھے معلوم تھا کہ میں حق پر ہوں، عمران خان تو چارپائی کے نیچے سے ہی نہیں نکلتے اور جب باہر آتے ہیں تو منہ پر کالا ڈبہ پہن کر نکلتے ہیں، نیب نے پنکی پیرنی کو بلایا تو عمران خان نے کہا کہ وہ تو عوامی عہدہ پر نہیں ہیں سرینا فائز عیسیٰ اور مریم کونسی پبلک آفس ہولڈر تھیں۔

مریم نواز نے کہاکہ فارن فنڈنگ کیس جھوٹے ثبوتوں سے بھرا پڑاہے ،شہبازشریف نے مالی مشکلات کے باوجودمفت آٹا تقسیم کرنے کا پروگرام شروع کیا، الیکشن وقت پرہوں گے، فتنہ وفساد اورانتشارپھیلانے والے کے کہنے پرنہیں، حق کا راستہ آسان نہیں ہوتا ،اصول اورنظریے سے عاری لوگ ہمیشہ چارپائی کے نیچے پائےجاتے ہیں،ہم نے پانچ سال تک تلاشیاں دیں،ایک وزیراعظم کو اقامہ پرگھربھیجاگیا، ٹیریان وائٹ کے معاملے پر قوم سے جھوٹ بولنے پر جواب دہی ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ کہ کچھ ایسے بزدل بھی ہیں جب عدالت جاتے ہیں تو جنگلہ گاڑی میں کلاشن کوف کے ساتھ جاتے ہیں، انہیں ضمانتیں ملتی ہیں اگر جرم نہیں کیا تو تلاشی کیوں نہیں دیتے، ہم نے تو تلاشی دی، 2017ءمیں جسٹس(ر) ثاقب نثار ، جسٹس آ صف کھوسہ اور جنرل فیض نے جو کام سرانجام دیا ، اب دوسرے سہولت کار اس کام کو سر انجام دے رہے ہیں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات