پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کے جہانگیر ترین سے رابطے اور ملاقاتیں جاری

سابق رکن قومی اسمبلی احمد شاہ کھگہ کی ملاقات، سیاسی صورتحال و آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال، ممکنہ رجسٹرڈ کرائی جانے والی نئی جماعت کے ناموں پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی اتوار 28 مئی 2023 15:30

پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کے جہانگیر ترین سے رابطے اور ملاقاتیں جاری
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 مئی 2023ء ) پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے والے رہنمائوں کی سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین سے رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے، ممکنہ رجسٹرڈ کرائی جانے والی نئی جماعت کے ناموں پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کو خیر باد کہنے والے سابق رکن قومی اسمبلی احمد شاہ کگھہ نے سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین سے ملاقات کرکے سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل بارے تبادلہ خیال کیا، جہانگیر ترین گروپ کے سابق رکن پنجاب اسمبلی سعید اکبر نوانی نے بھی جہانگیر ترین سے ملاقات کرکے سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر عون چوہدری بھی موجود تھے، ان ملاقاتوں میں ممکنہ رجسٹرڈ کرائی جانے والی نئی جماعت کے ناموں پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عون چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چھوڑنے والے 50 سے زائد لوگوں نے جہانگیر ترین سے رابطہ کیا ہے، فواد چودھری اور جہانگیر ترین میں رابطے سے متعلق مجھے علم نہیں، ان کے جہانگیر ترین سے اچھے تعلقات رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کارکنوں کو باقاعدہ ہدایات دی گئی تھیں کہ کہاں کہاں حملہ کرنا ہے، 9 مئی کے واقعے میں ملوث تمام افراد کو سز ا ملنی چاہئے، ہم سیاسی لوگ ہیں، ملتے رہتے ہیں، پی ٹی آئی چھوڑنے والے 50سے زائد لوگوں نے جہانگیر ترین سے رابطہ کیا ہے۔

ادھر پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک خرم علی خان نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ وضع داری اور شرافت کی سیاست کی، ہم کسی بھی ادارے یا ریاست کے خلاف نہیں جاسکتے، سیاست کرنی ہے تو سب سے پہلے پاکستان کا تحفظ کرنا ہوگا، جو ادارے پاکستان کا تحفظ کررہے ہیں ان کی عزت سب سے پہلے کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا افسوس ہوا کہ جو پی ٹی آئی ہم نے جوائن کی تھی یہ وہ نہیں تھی، پی ٹی آئی کے ساتھ ہی سفر جاری تھا کہ 9 مئی آگیا لیکن اب میں پی ٹی آئی سے علیحدہ ہوگیا ہوں، میں نے تمام دوست احباب رشتہ داروں سے مشورہ کیا، سب کی رائے یہی تھی کہ کسی بھی ایسی سیاست یا سیاسی جماعت کا حصہ نہ بنا جائے جو اداروں کو کمزور کرے یا اداروں کے خلاف بات کرے، میں اپنے علاقے میں سیاست جاری رکھوں گا۔