سانحہ 9 مئی قوم کیلئے یوم سیاہ تھا، فوجی، قومی اور شہری املاک ، شہدا کی یادگاروں پر حملہ کرنے والے دہشت گرد ، اور قومی مجرم ہیں، تیز رفتار ٹرائل کرکے جلد سزائیں دی جائیں، استحکام پاکستان علما و مشائخ کنونشن کا اعلامیہ

اتوار 28 مئی 2023 18:50

گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2023ء) پاکستان علما کونسل کے زیر اہتمام گوجرانوالہ میں ہونے والے استحکام پاکستان علما و مشائخ کنونشن میں شریک تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ اور تمام مذاہب و سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ 9 مئی کے سانحہ کو پاکستانی قوم کیلئے یوم سیاہ سمجھتے ہیں اور فوجی ، قومی اور شہری املاک ، شہدا کی یادگاروں پر حملہ کرنے والوں کو دہشت گرد ، قومی مجرم سمجھتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال ، وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور سپہ سالار قوم جنرل عاصم منیر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرمین کے خلاف اسپیڈی ٹرائل کیے جائیں اور جلد از جلد ان کو سزائیں دی جائیں۔

پوری قوم چاہتی ہے کہ مجرموں کو سزا دی جائے اور بے گناہوں کو رہا کیا جائے، ہم وزیر اعظم شہباز شریف اور چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی ان ہدایات خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے کسی بھی بے گناہ کے خلاف کسی بھی قسم کی کاروائی نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات پاکستان علما کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی زیر صدارت استحکام پاکستان کنونشن کے اعلامیہ میں کہی گئی ۔

کنونشن سے مولانا محمد ایوب صفدر، قاری محمد شریف چیمہ ، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا اسد اللہ فاروق، علامہ زبیر عابد، مولانا محمد اشفاق پتافی ، علامہ طاہر الحسن، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اسلم صدیقی، قاری مبشر رحیمی، مولانا زبیر کھٹانہ ، مولانا سلطان محمود قادری، مولانا قاری حفظ الرحمن، مولانا عثمان بٹ ، محسن ، شیخ سہیل احمد، حاجی ملک نواز ، حکیم ابراہیم عثمانی ، رانا شعیب اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

کنونشن کے اعلامیہ کہا گیا کہ 9 مئی کا واقعہ منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا ۔ گذشتہ ایک سال سے زائد عرصہ سے پاک فوج اور ملک کے سلامتی کے اداروں کے خلاف منظم انداز میں مہم کے ذریعے نوجوان نسل کی ذہن سازی کی جاتی رہی ۔ پاکستان علما کونسل نے اس وقت بھی یہ مطالبہ کیا تھا کہ افواج پاکستان ، ملک کے سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم بند کی جائے اگر پاکستان علما کونسل اور اس کی حلیف جماعتوں کی گذارشات پر توجہ دی جاتی تو ممکن ہے کہ 9 مئی کا سیاہ دن نہ آتا۔

9 مئی کو پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر اور فوجی قیادت نے جس تحمل ، صبر و بردباری کا مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین ہے ، جس پر ہم ان کا پوری قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔9 مئی کو جو واقعات ہوئے ان کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور جن لوگوں نے ان مجرمین کی پشت پناہی ، ذہن سازی کی ان کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ شہدا کسی بھی قوم کے ماتھے کا جھومر ہوتے ہیں، قیام پاکستان سے پاکستان کے استحکام تک شہدا کا کردار روز روشن کی طرح واضح ہے ، 9مئی کو شہدا کی یادگاروں ، تصاویر کی بھی توہین کی گئی۔

ہم شہدا پاکستان و غازیان پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کے خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔پوری قوم شہدا اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہے اور کسی کو بھی شہدا پاکستان کی توہین نہیں کرنے دے گی۔ اعلامیہ میں اس بات کی شدید مذمت کی گئی کہ زلمے خلیل زاد جیسے غیرملکی عناصر اور ان کے ہمنوا پاکستان اور پاکستان کی مسلح افواج کے خلاف بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں ۔

امریکی سنیٹرز اور بعض دیگر ممالک کے اراکین پارلیمنٹ و سیاستدانوں کے بیانات اور خطوط قابل مذمت ہیں۔ پاکستان ایک آزاد و خود مختار ملک ہے اور اس کی داخلہ و خارجہ پالیسی میں کسی کو بھی مداخلت کا حق نہیں دیا جا سکتا۔حکومت پاکستان زلمے خلیل زاد کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر مستقل بنیادوں پر اس کی پاکستان میں آمد پر پابندی لگائے ۔ اسی طرح عاطف میاں جیسے معاشی ماہرین پاکستان کے معاشی معاملات کے حوالے سے جو افواہ سازی کر رہے ہیں وہ قابل مذمت ہے ، یہ وہی عناصر ہیں جو پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ پہلے بھی ناکام ہوئے آئندہ بھی ناکام ہوں گے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان دشمن قوتیں مسلسل سازشیں کر رہی ہیں کہ پاک فوج ، ملک کے سلامتی کے اداروں اور قوم کے درمیان تقسیم پیدا کی جائے لیکن پاکستان کی عوام اور قوم کے اتحاد نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیااور آئندہ بھی ناکام بنائیں گے ۔ پاکستان کی سلامتی و استحکام کیلئے پاکستانی قوم ملک کے سلامتی کے اداروں اور افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہیں جس طرح دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستانی قوم اور فوج نے مل کر جنگ جیتی ہے ، اسی طرح پاکستان میں انتشار پھیلانے کی سازشیں کرنے والے عناصر کا بھی مقابلہ کیا جائے گا اور ان کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے گا۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان کی نوجوان نسل کو قیام پاکستان کے مقاصد سے آگاہ کرنے کیلئے ہر سطح پر رہنمائی کی ضرورت ہے ۔ علما و مشائخ خطبات جمعہ میں قیام پاکستان ، نظریہ پاکستان اور پاکستان کی سلامتی و استحکام میں پاک فوج اور ملک کے سلامتی کے اداروں کے کردار کو ضرور بیان کریں۔ اعلامیہ میں یوم تکبیر کے موقع پر پاکستان کو ایک مضبوط ایٹمی قوت بنانے ، ملک و قوم کیلئے عظیم خدمات پیش کرنے والے سائنسدانوں، عسکری و سیاسی قائدین اور دوست ممالک کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ جس طرح پاکستان ایک مضبوط ایٹمی قوت ہے اسی طرح پاکستان کو ایک مضبوط معاشی و اقتصادی قوت بنانے کیلئے پوری قوم میں معاشرتی اور اخلاقی اقدار کا احیا اور نظریہ پاکستان پر عمل کیلئے منظم جدوجہد کی ضرورت ہے جس کی طرف تمام سیاسی و مذہبی قیادت کو توجہ کرنی چاہیے ۔

اعلامیہ میں اعلان کیا گیا کہ پاکستان علما کونسل اور اس کی حلیف جماعتیں لاہور، اسلام آباد، پشاور ، کراچی ، کوئٹہ ، فیصل آباد ، سرگودھا، ملتان سمیت اہم شہروں میں علما و مشائخ کنونشنز منعقد کریں گی۔ اعلامیہ میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی گئی کہ وہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہر قسم کے تعصبات سے بالا تر ہو کر مذاکراتی عمل کا آغاز کریں، تحریک انصاف کی قیادت 9 مئی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران سے لا تعلقی کا اعلان کرے اور مجرمین کی گرفتاری اور سزا کے عمل کی مکمل تائید کر کے ملک کے اندر داخلی استحکام کیلئے ہر قسم کے تعصبات اور نفرتوں کے خاتمے کیلئے ایک مضبوط لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔

کسی بھی قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تائید و حمایت نہ کی جائے۔ اعلامیہ میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی گئی کہ وہ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں ہر قسم کے تعصبات سے بالا تر ہو کر مذاکراتی عمل کا آغاز کریں، تحریک انصاف کی قیادت 9مئی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران سے لا تعلقی کا اعلان کرے اور مجرمین کی گرفتاری اور سزا کے عمل کی مکمل تائید کر کے ملک کے اندر داخلی استحکام کیلئے ہر قسم کے تعصبات اور نفرتوں کے خاتمے کیلئے ایک مضبوط لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ کسی بھی قسم کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تائید و حمایت نہ کی جائے۔