بھارتی شہری دریائے ستلج کے پانی میں بہتا ہوا پاکستان پہنچ گیا

حکام کی جانب سے گمشدہ شخص کو تن ڈھانپنے کے لیے کپڑے دئیے گئے ،کھانا بھی کھلایا گیا،بھارتی شہری بولنے اورسننے کی صلاحیت سے محروم ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 26 جولائی 2023 15:10

بھارتی شہری دریائے ستلج کے پانی میں بہتا ہوا پاکستان پہنچ گیا
لاہور (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 26 جولائی 2023ء) دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں بہتا ہوا ایک بھارتی بزرگ شہری پاکستان پہنچ گیا۔بھارتی شہری بولنے اورسننے کی صلاحیت سے محروم ہے جس کی وجہ سے وہ اپنا نام اور علاقہ بتانے سے قاصر ہے۔منگل کے روز پاکستان رینجرز پنجاب نے قصور میں پولیس کے ذریعے ایک بزرگ کو ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کیا، جس کے بارے بتایا گیا کہ وہ دریائے ستلج کے سیلابی پانی میں بہتا ہوا انڈیا سے پاکستان پہنچا ہے۔

مذکورہ شخص کے ہاتھ کی پشت پر ہندی زبان میں اس کا نام لکھا ہوا ہے جسے واضح طور پر پڑھا نہیں جاسکتا۔ اس شخص نے اشاروں میں بتایا کہ وہ ہندو ہے اور ہنومان جی کا پجاری ہے اور کافی دور سے دریا میں بہتا ہوا ادھر آگیا ہے۔بھارتی بزرگ شہری نے اشاروں میں ہی اپیل کی کہ اسے واپس اس کے ملک بھیجا جائے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کی تصاویر بی ایس ایف انڈیا سمیت پاکستانی وزارت داخلہ کو بھیج دی گئی ہیں تاکہ بھارتی سفارت خانے کو اس شخص سے متعلق آگاہ کیا جائے اور اس کی شہریت کی شناخت کی جاسکے۔

حکام کی جانب سے گمشدہ شخص کو تن ڈھانپنے کے لیے کپڑے بھی دئیے گئے اور کھانا بھی کھلایا گیا۔خیال رہے کہ بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے سے ہیڈ سلیمانکی، ہیڈ اسلام اور میلسی سائفن پر پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور دریا کی قدرتی گزر گاہ میں نشیب میں ابادی بستیاں اور کاشت فصلیں زیر آب آرہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارت میں دریائے ستلج کے کیچ منٹ ایریا میں طوفانی بارشوں سے بھارتی ڈیم بھر رہے ہیں اور اضافی پانی پاکستان کی طرف چھوڑ دیا گیا ہے۔

اس وقت ہیڈ گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 72 ہزار کیوسک بتایا جا رہا ہے جبکہ ہیڈ سلیمانکی پر پانی کا بہاؤ 62 ہزار، ہیڈ اسلام پر پانی کا بہاؤ 27 ہزار اور میلسی سائفن پر پانی کا بہاؤ 25600 کیوسک بتایا جا رہا ہے پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ وہاڑی کی طرف سے دریا کے نشیبی علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے اور ریسکیو کے جوان لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔ لوگوں کی اکثریت اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر چلی گئی ہے جبکہ پانی میں گھری آبادیوں میں اب بھی متعدد افراد موجود ہیں جنہیں ضروری اشیاء اور کھانے پینے کی اشیاء کی خریداری کے لیے ریسکیو کے جوان آمدورفت کی سہولت مہیا کررہے ہیں۔