سپریم کورٹ میں پانامہ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 جاری کرنے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

شریف خاندان کی غیر ملکی جائیدادوں کی تلاش میں نیب کی معاونت کی لیکن نیب نے اس کا معاوضہ ادا نہیں کیا۔ درخواستگزار براڈ شیٹ کمپنی کا موقف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 18 اگست 2023 11:47

سپریم کورٹ میں پانامہ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 جاری کرنے کی درخواست ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 18 اگست 2023ء) پانامہ جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 جاری کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر لی گئی۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ 22 اگست کو سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس اطہر من اللّٰہ بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

براڈ شیٹ کمپنی نے جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 حاصل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کی رکھی ہے۔درخواست گزار براڈ شیٹ کمپنی نے برطانیہ کی ایک عدالت میں نیب کے خلاف واجبات کے حصول کیلئے مقدمہ دائر کیا تھا ۔ براڈ شیٹ نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ شریف خاندان کی غیر ملکی جائیدادوں کی تلاش میں نیب کی معاونت کی لیکن نیب نے اس کا معاوضہ ادا نہیں کیا۔

(جاری ہے)

براڈ شیٹ کمپنی نے سپریم کورٹ سے چیئرمین نیب کو پانامہ پیپرز لیکس کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 فراہم کرنے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی تھی ۔ براڈشیٹ کمپنی پانامہ جے آئی ٹی والیم 10 کو برطانوی عدالت میں اسے بطور ثبوت پیش کرنا چاہتی تھی۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے انکوائری کمیشن نے براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات مکمل کیں تھیں جس کی رپورٹ وزیر اعظم آفس کو بھیجی گئی ، میڈیا ذرائع کے مطابق کمیشن کی جانب سے براڈشیٹ انکوائری کمیشن کی تحقیقات مکمل کیے جانے کے بعد 100 صفحات پر مشتمل رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ، رپورٹ کے ساتھ 500صفحات پر مشتمل مخلتف شخصیات کے بیانات اور دستاویزات کو الگ الگ رکھا گیا ، جب کہ کمیشن نے اپنی تحقیقات کے دوران 26گوہان کے بیان ریکارڈ کیے ، جن کی روشنی میں قوم کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے برڈ شیٹ کمیشن کے ریڈار پر آگئے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے انکوائری کمیشن نے تحیققات میں معلوم کرلیا کہ براڈ شیٹ کے ساتھ معاہدہ کس نے کیا اور کن وجوہات پر کیا؟ براڈ شیٹ کی رقم غلط افراد کو کس نے ادا کی ؟ اور کس نے کس کو کتنی رقم ادا کی اس کی تفصیلات بھی سامنے آئیں ، براڈ شیٹ کمیشن نے تحقیقات کا باضابطہ آغاز 9 فروری کو کیا تھا ، اداروں اور محکموں کی جانب سے ریکارڈ ملنے کے بعد 22 مارچ تک مقررہ وقت سے پہلے ہی تحقیقات مکمل کرلی گئیں۔