اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2023ء)
وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیرچوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ عسکری اعتبار سے
بھارت کبھی جرات نہیں کر سکتا کہ وہ
پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھے،اس سے پہلے
بھارت یہ کوشش کر چکا ہے میرے علاقے بھمبر میں پاک شاہینوں نے کس جرات سے
بھارتی طیارے کو دبوچا اور پائلٹ کو پکڑ کر نشان عبرت بنا دیا اب
بھارت کبھی مہم جوئی کی جرات نہیں کر سکتا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوے چاںکیا ڈاکٹرائن سازش اور بدنیتی پر مبنی ہے کشمیریوں کی منزل الحاق
پاکستان ہے چاہے جتنے مرضی ہندؤں
مقبوضہ کشمیر میں آباد کر لیں جب تک
فوج کی مدد سے ان کو آباد کرتے رہیں گے نو لاکھ
بھارتی فوج کب تک انہیں آباد رکھ سکے گی جب بھی وادی سے
بھارتی فوج واپس جائے گی
بھارت کے اقدامات تنکے کی طرح بہہ جائیں گے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے کاکول اکیڈمی میں جس واضح انداز میں
کشمیر پر موقف پیش کیا کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوے اور ہندو توا کے فلسفے کو جڑ سے اکھیڑ پھینکے کی امید پیدا ہوئی۔انہوں نے کہا کہ
بھارت جتنی مرضی کوشش کر لے وہ کشمیریوں اور
پاکستان کی لازوال اور بے مثال محبت کو ختم نہیں کر سکتا۔تحریکیں اپنی کامیابی کے اسباب خود پیدا کرتی ہیں میں آزادکشمیر کا
وزیراعظم ہوں
پاکستان نے ہمیشہ ہماری سیاسی,اخلاقی اور سفارتی حمایت کی ہے لیکن اب میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس سے آگے جانے کی بھی ضرورت ہے
،بھارت میں کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے ان کی سوئی ایک ہی جگہ پر اٹکی ہوتی ہے
مقبوضہ کشمیر کی تحریک مقامی ہے
بھارت کے پاس اسکا کوئی جواب نہیں ہے اگر یہ مقامی تحریک نہ ہوتی تو
بھارت بتائے اسنے
مقبوضہ کشمیر میں نولاکھ
فوج کس مقصد کیلیے تعینات کر رکھی ہے
،بھارت نے
مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی پھیلا رکھی ہے ہزاروں نامعلوم قبروں ہیں،تشدد کی المناک داستانیں ہیں خواتین کی بے حرمتی کے واقعات ہیں یہ سب
بھارتی فوج کر رہی ہے جو کہ قابض
فوج ہے آج بھی اگر وادی سے
بھارتی فوج جائے تو
پاکستان کے جھنڈے پوری زور وشور سے لہرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملکوں کے مفادات
بھارت کی معیشت سے وابستہ ہیں وہاں اسے ایج ہے مگر کشمیریوں کی تحریک آزادی اپنے منطقی انجام کو پہنچے گی ،آزادی کی جدوجہد لمحوں میں پوری نہیں ہوتیں مجھے پورا یقین ہے کہ کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی میں ضرور کامیاب ہونگے انہیں کامیابی مل کر رہے گی۔انہوں نے کہا کہ دفاع
پاکستان ہمارے عزم و ہمت کی لازوال داستان ہے جب پاک
فوج نے قوم کی مدد سے
بھارتی فوج کا
لاہور جم خانہ میں چائے کا خواب چکنا
چور کر دیا تھا،ایک چائے ہم نے بھی انہیں پلائی تھی وہ چائے انہیں عمر بھر نہیں بھولے گی۔
انہوں نے کہا یہ دن میجر عزیز چھٹی
شہید جیسے عظیم شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے جنہوں نے سبز ہلالی پرچم کو سربلند رکھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ
بھارت میں 2024 میں عام
انتخابات ہیں وہاں
پاکستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کا بیانیہ بکتا ہے
بھارت کسی قسم کی جارحیت کی کوشش نہیں کر سکتا اگر
بھارتی عوام نے شعور کا مظاہرہ کیا تو ہو سکتا ہے وہ اس قصائی سے جان چھڑانے میں کامیاب ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہائیڈرل ایشو پہلے سے معلوم ہیں اگر ہمیں ہماری رقم تسلسل سے ملتی رہے تو ہمیں کوئی ایشو نہیں ہے
بجلی اب اتنی مہنگی ہے کہ اس پر
احتجاج ہر ایک کا حق ہے،پرامن
احتجاج سب کا حق ہے،ہمیں آوٹ آف باکس بھی جانا ہو گا آئی پی پیز کے ساتھ نظام کو ری وزٹ کرنا ہو گا سرکلر ڈیٹ کو کم کرنا ہو گا ریلیف
بجلی کے بلوں میں دینا ہو گا،میرے ایشوز سمپل ہیں آزادکشمیر میں ستائس اٹھائیس سو میگا واٹ پیدا ہوتی ہے مجھے ساڑھے تین چار سو میگا واٹ ضرورت ہے۔
آزادکشمیر کو ڈسکوز سے مہنگی
بجلی فروخت کی جاتی ہے جبکہ ہم سے دو روپے انسٹھ پیسے خریدتے ہیں،فیڈرل قابل محاصل میں
میرا شئیر 90 ارب ہے جس سے
بجلی کی مد میں 20 ارب روپے کاٹ لئے گئے۔ہم نے حال ہی میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جس کے لئے انیس ارب روپے درکار تھے یہ مشکل فیصلہ تھا اس کے لئے مجھے اے ڈی پی قربان کرنا پڑی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ
میرا گیم چینجر پراجیکٹ مانسہرہ،مظفرآباد،میرپور موٹر وے ہے یہ بہت اہم منصوبہ ہے،انہوں نے کہا کہ میں نے بھی دو سال اینکر پرسن کے طور پر کام کیا بائی پروفیشنل وکیل ہوں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے پیشرو
توہین عدالت میں باہر ہو گئے پھر
اسمبلی نے مجھے منتخب کیا ہم اتحادی حکومت میں ہیں جب سے
اسمبلی بنی ہے میں ایوان کا سب سے زیادہ
ووٹ حاصل کرنے والا
وزیراعظم ہوں معزز ارکان
اسمبلی نے مجھے
ووٹ دئیے یہ ایک مشکل زمہ داری ہے میری والدہ میری روحانی مرشد تھیں میں اتحادی حکومت کا
وزیراعظم ہوں اللہ پاک کا شکر ہے قانون کی حکمرانی اور عوام کی فلاح کیلیے فیصلے کر رہا ہوں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری ڈائسپورہ
کشمیر کا خوبصورت چہرہ ہے بیرون ملک مقیم کشمیریوں کو سرمایہ کاری کیلیے پرکشش مراعات دیں گے وی وی آئی پی پروٹوکول سرمایہ کاروں کیلیے ہو گا جو جتنی سرمایہ کاری کرے گا اتنا ہی وی وی آئی پی ہو گا،ہمارے پاس بارہ ہزار میگا واٹ کا پوٹینشل ہے،سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں،مقامی صنعتوں میں،ہوٹلز کی صنعت ہے حکومت سرمایہ
کار دوست ماحول فراہم کرے گی۔میں نے اپنا وی آئی پی پروٹوکول ختم کر دیا ہے
وزیراعظم اور عام شہری میں اب کوئی فرق نہیں ہے۔