پختونخوا کا بدترین لوٹا صوبہ میں آئندہ حکومت بنانے کے دعوے کررہا ہے، ایمل ولی خان

ہفتہ 7 اکتوبر 2023 21:02

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اکتوبر2023ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پختونخوا کا بدترین لوٹا صوبہ میں آئندہ حکومت بنانے کے دعوے کررہا ہے۔اسٹیبلشمنٹ ہاتھ ہٹا لے تو صوبے میں حکومت تو کیا نوشہرہ سے اپنی ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکتا۔ اس طرح کے لوٹے سیاست کے نام پر ایک بدنما داغ کی مانند ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی پی کے 65 چارسدہ کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر اے این پی پختونخوا ایمل ولی خان نے کہا کہ تقسیم ہند سے لیکر آج تک پختونوں کے حقوق اور وسائل کے خلاف سازشیں ہوئی ہیں۔

ہم جب اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو ہم پر الزامات اور فتوے لگائے جاتے ہیں۔ لوگوں کو جو کرنا ہے کرلیں اپنے قوم کے حقوق اور اختیار کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

اختیار ملا تو اٹھارہویں آئینی ترمیم پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔قوم نے اے این پی پر اعتماد کیا تو بجلی کی پیداوار کا حق لاہور سے پختونخوا واپس لائیں گے۔ پختون قوم کو اپنے وسائل پر اپنا اختیار چاہیئے تو اے این پی کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔

صوبائی صدر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ یہاں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو کہتے ہیں ووٹ نہیں دیا تو نماز اور جنازہ کی بخشش نہیں کریں گے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہماری سرزمین پر مذہب کو بھی اپنے ذاتی مفادات کیلئے استعمال کیا گیا۔ پاکستان میں مسجد اور مدرسہ کے نام پر جو بلیک منی کا کاروبار ہورہا ہے، اسکی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ یہ حقیقت ہے کہ جو بھی دہشتگرد پکڑا جاتا ہے، تعلق یا مدرسہ سے ہوگا یا کسی مسجد میں امام ہوگا۔

ہم ہر کسی کا احترام کرتے ہیں لیکن احترام کے دائرہ میں رہتے ہوئے حقیقت بیان کرتے رہیں گے۔ ایپکس کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں افغان مہاجرین کی بیدخلی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ نگراں حکومت افغان مہاجرین کے حوالہ سے کس حیثیت میں فیصلے کررہی ہی نگران حکومت کا کام فوری طور پر صرف اور صرف شفاف انتخابات کا انعقاد کرانا ہے۔

محسوس ہورہا ہے کہ نگران حکومت کا نام استعمال کرکے فیصلے کہیں اور کئے جارہے ہیں۔ آپ کو اگر افغان مہاجرین سے تکلیف ہے تو پھر تمام مہاجرین کیلئے یکساں پالیسی بنائے۔ اگر افغان مہاجرین کو یہاں رہنے کا حق نہیں تو پھر کشمیر اور ہندوستان کے مہاجرین کو بھی یہاں رہنے کا حق نہیں۔ افغان مہاجرین یہاں نہیں رہ سکتے تو پھر اسامہ بن لادن اور اسکے اولاد کو بھی یہاں رہنے کا حق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانوں کو مجبور کرکے یہاں لایا گیا، وہاں جو آگ لگی ہے اس کا آغاز جنرل ضیا الحق نے کیا تھا۔ افغانستان کی تباہی کا سب سے بڑا ذمہ دار پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ ہے۔ چالیس سال قبل افغان مہاجرین کا ریاست پھولوں کے ساتھ استقبال کررہی تھی کیونکہ اس وقت انکے نام پر پیسہ کمانا تھا۔ افغان قوم کو یہاں آئین اور قانون کے تحت زندگی بسر کرنے کا موقع دیا جائے۔ افغان قوم کیلئے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھانے والے باچا خان کے پیروکار ابھی زندہ ہیں۔ ورکرز کنونشن سے چیئرمین صوبائی الیکشن کمیشن و ضلعی صدر شکیل بشیر خان عمرزئی، امیدوار پی کے 65 شہزادالدین اور رکن مرکزی کمیٹی قاسم علی خان نے بھی خطاب کیا۔