مقبوضہ جموںوکشمیر : بجلی کے مسلسل بحران سے صنعتی پیداوار میں 76فیصد کمی

بجلی کی موجودہ ابتر صورتحال نے صنعتکاروں کو درپیش چلینجز کو اور بڑھا دیاہے

جمعرات 23 نومبر 2023 14:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2023ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بجلی کا بحران دن بہ دن سنگین شکل اختیار کرتاجا رہا ہے جس سے صنعتی شعبہ بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے اور پیداوار میں نمایاں کمی وقع ہوئی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر ایک ماہ سے زائد عرصے سے بجلی کے بحران سے دوچار ہے جس سے گھریلو اور تجارتی صارفین دونوں متاثر ہو رہے ہیں ۔

فیڈریشن آف آمرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر شاہد کاملی نے ایک بیان میں کہا کہ بجلی کی موجودہ ابتر صورتحال نے صنعتکاروں کو درپیش چلینجز کو اور بڑھا دیا ہے ، صنعتی شعبے پر بجلی بحران کے اثرات تصور سے باہر ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ سردیوں کے موسم میں ہمارے پاس کام کے اوقات محدود ہوتے ہیں اور بجلی کی عدم دستیابی ہمارے مسائل کو پیچیدہ بنا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ صنعتی شعبے میں پیداوار میں 75فیصد کمی آئی ہے اور بہت سی صنعتیں غیر فعال اثاثے بننے کے دہانے پر ہیں۔شاہد کاملی نے کہا کہ خاص طورپر متاثر ہونے والی صنعتوں میںکولڈ سٹوریج، ایپل گریڈنگ اور پکیجنگ انڈسٹریزاور فرنیجر کی صنعتیںشامل ہیں۔ ادھر کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (کے سی سی آئی) نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اسے مختلف صنعتوں کیطرف سے باقاعدگی سے کالز موصول ہو رہی ہیں جو بجلی کی مناسب فراہم کی کمی کی وجہ سے پریشان ہیں ۔ تنظیم کے جنرل سیکرٹری فیض احمد بخشی نے کہا کہ بجلی کی غیر مقررہ کٹوتیوں کی وجہ سے نہ تو صنعتکار اور نہ ہی چھوٹے تاجر اپنے کاروبا ر کو سنبھال پا رہے ہیں ۔