شہباز شریف کا عام انتخابات میں دو تہائی اکثریت کا مطالبہ

مسلم لیگ ن کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کے لئے اہم ہے‘ عوام دو تہائی اکثریت دیں تو مہنگائی کی کمر توڑ دیں گے۔ صدر ن لیگ کی پارٹی رہنماؤں سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 28 نومبر 2023 14:03

شہباز شریف کا عام انتخابات میں دو تہائی اکثریت کا مطالبہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 نومبر 2023ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آئندہ عام انتخابات میں دو تہائی اکثریت کا مطالبہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق صدر ن لیگ سے پارٹی رہنماؤں اور سابق ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی، جن میں علی پرویز ملک، رانا قاسم نون، ڈاکٹر مظہر اقبال چوہدری اور سلمان خان شامل ہیں، ملاقات کے دوران پارٹی کے تنظیمی معاملات اور آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال ہوا، اس دوران شہباز شریف نے انتخابی تیاریوں کے لئے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے جذبے کی تعریف کی۔

اس موقع پر اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بھرپور تیاری کے ساتھ اتریں گے، اللہ تعالی کے فضل اور عوام کے اعتماد سے الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے، مسلم لیگ ن کی کامیابی پاکستان کو مسائل سے نجات دلانے کے لئے اہم ہے اور اگر عوام ہمیں دوتہائی اکثریت دے دہشت گردی کی طرح مہنگائی کی کمر بھی توڑ دیں گے۔

(جاری ہے)

ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمارا انتخابی منشور ہمیشہ کی طرح جامع، قابل عمل اور پاکستان کے مسائل کا حل ثابت ہوگا، منشور میں ن لیگ کی روایت کے مطابق معاشی بحالی وخود انحصاری اور مہنگائی سے عوام کو نجات دلانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، یہ منشور اب تیاری کے آخری مراحل میں ہے، جس میں ہم نے صرف وعدے نہیں کرنے بلکہ اپنی روایت اور تاریخ کے مطابق وعدے، منصوبے اور ترقی کے اہداف حاصل کرنے کا پلان دیں گے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کا منشور تمام طبقات اور ماہرین کی تجاویز کی روشنی میں تیار کیا جا رہا ہے، آئینی کی بالادستی، قانون کی حکمرانی کے لئے اصلاحات، انتظامی امور میں بہتری، گڈ گورننس پر سفارشات مرتب کی جا رہی ہیں، نظام عدل کی اصلاح اولین ہدف ہے تاکہ شہریوں کے حقوق، سستے اور فوری انصاف کی فراہمی یقینی ہو، خارجہ تعلقات کا فروغ، امن کا قیام، قومی دفاع کو مزید مضبوط بنانا منشور کے اہم نکات میں شامل ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ انتخابی منشور میں بیوروکریسی، سول سروسز اور امور سرکار کو شفاف، فعال اور آسان بنانے کی تجاویز مرتب کی جا رہی ہیں، ایندھن، ٹرانسپورٹ کے مسائل کا حل، وفاق اور صوبوں کے درمیان وسائل کی منصفانہ تقسیم پر بھی منشور میں سفارشات شامل ہوں گی، میڈیا، فلم، ٹی وی، تاریخ و ادب، ثقافت، سیاحت کے فروغ کےلئے پالیسی گائیڈ لائن منشور میں شامل ہوگی۔

مرکزی سیکرٹری اطلاعات ن لیگ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں، بڑھتی آبادی پر قابو، صحت و غذا کا تحفظ منشور کے نکات میں شامل ہیں، نوجوانوں کی تعلیم، وظائف اور لیپ ٹاپ کی فراہمی، ہنرمندی اور روزگار کے لئے فوری قابل عمل تجاویز تیار کی جا رہی ہیں، کسانوں، محنت کشوں، مزدوروں، کمزور طبقات اور اقلیتوں کے معاشی، سماجی حقوق کے تحفظ کے لئے ٹھوس پالیسیاں منشور میں شامل ہوں گی، کھیلوں کا فروغ، نئے میدانوں اور اسپورٹس کمپلیکسز کی تیاری، خصوصی افراد کے لئے اقدامات بھی منشور کا حصہ ہوں گے، خواتین اور بچوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لئے پالیسی اقدامات منشور میں شامل ہوں گے۔