پٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ کمی کی تفصیلات سامنے آ گئیں

عالمی ماریٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود یکم دسمبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں معمولی کمی کا امکان

muhammad ali محمد علی منگل 28 نومبر 2023 20:49

پٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ کمی کی تفصیلات سامنے آ گئیں
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 نومبر 2023ء) پٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ کمی کی تفصیلات سامنے آ گئیں، عالمی ماریٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود یکم دسمبر سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں معمولی کمی کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ چند روز قبل تک 90 ڈالرز سے زائد کی قیمت پر فروخت ہونے والا برطانوی خام تیل اب 80 ڈالرز کی فی بیرل کی سطح پر آ چکا، جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 80 ڈالرز سے بھی نیچے جا چکی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کی وجہ سے پاکستان میں بھی یکم دسمبر سے پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ہے، تاہم قیمتوں میں کچھ زیادہ کمی کی توقع نہیں ہے۔

(جاری ہے)

یکم دسمبر سے پٹرول 7 روپے جبکہ ڈیزل 6 روپے فی لٹر سستا ہونے کا امکان ہے، اوگرا نے قیمتوں میں رد و بدل کے حوالے سے کام شروع کر دیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اوگرا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے حوالے سے سمری نگران وزیر اعظم کو بھیجے گی۔ سمری کا جائزہ لینے کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق حتمی اعلان نگران وزیر اعظم کی منظوری کے بعد ہو گا۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہونے کے باوجود پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے بجائے مہنگی ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پٹرولیم لیوی کیلئے مقرر کیے گئے ہدف پر نظرثانی کی گئی ہے، حکومت اب رواں مالی سال کے اختتام تک پٹرولیم لیوی کی مد میں عوام کی جیبوں سے 9000 ارب روپے سے زائد نکلوائی گئی، پٹرولیم لیوی کے ہدف کو بڑھانے کی وجہ سے ہی پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے بجائے مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نگران حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا ہے کہ رواں مالی سال میں پٹرولیم لیوی وصولی کو مزید 920 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے جائزہ مذاکرات کے دوران حکومت نے آئی ایم ایف کو پٹرولیم لیوی کے سالانہ ہدف میں مزید 50 ارب روپے کا اضافہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ حکومت نے پہلے پٹرولیم لیوی کی وصولی کا ہدف 869 ارب روپے مقرر کیا تھا، جو اب بڑھا کر 920 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایم کو اضافی پٹرولیم لیوی وصولی سے دیگر نان ٹیکس ریونیو ذرائع سے ہونے والے نقصان کی تلافی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔