ن لیگ اور جے یو آئی کا عام انتخابات ملکر لڑنے اور مشترکہ صداراتی امیدوار لانے پر اتفاق

ن لیگ کے قائد نواز شریف اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات، انتخابات میں سیٹ ایڈجسمنٹ کے فارمولے پر بات ہوئی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 4 دسمبر 2023 22:58

ن لیگ اور جے یو آئی کا عام انتخابات ملکر لڑنے اور مشترکہ صداراتی امیدوار ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 دسمبر2023ء) ن لیگ اور جے یو آئی کے درمیان عام انتخابات ملکر لڑنے اور مشترکہ صداراتی امیدوار لانے پر اتفاق ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے قائد نواز شریف اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں انتخابات میں سیٹ ایڈجسمنٹ کے فارمولے پر بات ہوئی۔ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے مابین طے پائے جانے والے انتخابی معاہدے پر اعتماد میں لیا، دونوں جماعتوں نے سندھ میں ایم کیو ایم اور دیگر ہم خیال جماعتوں سے مل کر انتخابی اتحاد بنانے پر بھی اتفاق رائے ہوا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں تینوں جماعتیں دیگر اتحادیوں سے مل کر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر کے انتخابی میدان میں اتریں گی، سندھ میں امیدواروں کا فیصلہ لیگی صوبائی صدر بشیر میمن، جمعیت کے سیکرٹری راشد سومرو اور ایم کیو ایم کے نامزد رہنما کریں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف میں مکمل سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق ہو گیا ہے دونوں صوبوں میں ہر قومی و صوبائی نشستوں پر امیدواروں باہمی اتفاق رائے سے اتارنے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ بھی طے پایا کہ جس نشست پر جس پارٹی کا امیدوار مضبوط ہو گا اسی کی نامزدگی اور حمایت کی جائے گی۔

مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کے قائدین نے عام انتخابات، مشترکہ صدارتی امیدوار لانے سمیت دیگر اہم امور پر اتفاق کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں کے مابین وفود کی سطح پر تفصیلی مذاکرات ہوئے جبکہ خواجہ سعد رفیق نے سندھ میں ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے والے سیاسی مذاکرات بارے اجلاس کو بریفنگ دی۔ ایم کیو ایم کے مجوزہ ملک گیر بلدیاتی نظام پر تفصیلی مشاورت کی اور ایم کیو ایم کے مجوزہ بلدیاتی نظام پر مکمل اتفاق رائے کیا۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ آئندہ پارلیمان میں اس بلدیاتی نظام بارے آئینی ترمیم لائی جائے گی۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف میں مکمل سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق ہو گیا ہے دونوں صوبوں میں ہر قومی و صوبائی نشستوں پر امیدواروں باہمی اتفاق رائے سے اتارنے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ بھی طے پایا کہ جس نشست پر جس پارٹی کا امیدوار مضبوط ہو گا اسی کی نامزدگی اور حمایت کی جائے گی۔