یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

مقبوضہ جموں و کشمیر میں متعدد مقامات پراین آئی اے کے چھاپے

منگل 5 دسمبر 2023 20:39

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2023ء) دہلی ہائی کورٹ نے غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی درخواست پرسماعت 14فروری کو مقرر کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہائی کورٹ نے آج جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ محمد یاسین ملک کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کریں۔

محمد یاسین ملک نی10مئی کو بھارتی عدلیہ کی جانبداری اور تعصب کو دیکھ کراین آئی اے عدالت میں اپنے خلاف الزامات کا دفاع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ این آئی اے کے جج پریوین سنگھ نے 25مئی 2022کو یکطرفہ طور پر محمدیاسین ملک کو آزادی پسند سرگرمیوں اور فنڈنگ سے متعلق ایک جھوٹے کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

(جاری ہے)

خیال کیا جاتا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارت کی ہندوتوا حکومت 2024کے عام انتخابات جیتنے کے لیے محمد یاسین ملک کو سزائے موت دینا چاہتی ہے۔

بڑھتی ہوئی آزادی پسند سرگرمیوں سے پریشان بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے متعدد علاقوں میں چھاپے مارے۔ یہ چھاپے وادی کشمیر کے اسلام آباد، کولگام، بارہمولہ، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع اور جموں خطے کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں مختلف مقامات پر مارے گئے۔ این آئی اے کے اہلکاروں کے ساتھ بھارتی پولیس اور پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکار بھی تھے۔

دریں اثناء کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے 05اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے قابض بھارتی فوجیوں نے 17خواتین سمیت 845کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ اس ا قدام کامقصد کشمیریوں کی شناخت، جائیدادیں اور سرکاری ملازمتیں چھیننے کے علاوہ مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی حیثیت کوختم کرنا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 1,115سے زائد گھروں کو نقصان پہنچایا اور 129خواتین کی بے حرمتی کی۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں جاری قتل وغارت کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔