پاکستان میں سلسلہ وار قاتلانہ حملوں پر اسلام آباد اور دہلی میں تکرار

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 26 جنوری 2024 11:40

پاکستان میں سلسلہ وار قاتلانہ حملوں پر اسلام آباد اور دہلی میں تکرار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 جنوری 2024ء) بھارت نے جمعرات کے روز اسلام آباد کی جانب سے پاکستان میں ہونے والے ''ماورائے عدالت قتل'' کے الزامات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ اس طرح کے دعوے ''جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی ہونے کے ساتھ ہی بھارت مخالف پروپیگنڈے کی اس کی تازہ ترین کوشش'' کا حصہ ہیں۔

برطانوی سفیر کے پاکستانی کشمیر کے دورے پر بھارت کا سخت اعتراض

نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اس حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ''پاکستان وہی کاٹے گا جو وہ بوتا ہے۔

''

کیا بالی وڈ بھارت اور پاکستان کو قریب لاسکتا ہے؟

واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ دو برسوں کے دوران ایک درجن سے زائد افراد کو پراسرار ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اور جو لوگ مارے گئے ان میں سے زیادہ تر میں ایک چیز مشترک تھی: وہ یا تو کشمیری تھے یا کشمیر کے کاز سے جڑے ہوئے تھے اور بیشتر بھارت میں مختلف طرح کے کیسز میں مطلوب بھی تھے۔

بھارتی وزیر خارجہ کی پاکستان پر سخت نکتہ چینی

جمعرات کے روز ہی پاکستان نے کہا تھا کہ گزشتہ برس سیالکوٹ اور راؤلا کوٹ میں جیش محمد اور لشکر طیبہ سے وابستہ جن دو پاکستانی شہریوں کو قتل کیا گیا اس میں ''بھارتی ایجنٹوں '' کے ملوث ہونے کے بارے میں اس کے پاس ''معتبر ثبوت موجود ہیں۔''

بھارتی کشمیر: پاکستان نے تحریک حریت پر پابندی کی مذمت کی

واضح رہے کہ پاکستان کے علاوہ امریکہ اور کینیڈا جیسے ممالک نے بھی بھارت پر اسی طرح کے الزامات عائد کیے ہیں کہ نئی دہلی اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ان کے شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا منصوبہ بناتا رہا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ

کینیڈا نے تو ایک خالصتانی رہنما نجر کے قتل کا براہ راست الزام نئی دہلی پر عائد کیا ہے اور تفتیش میں بھارتی حکومت سے تعاون کی اپیل کی ہے۔

بھارتی گلوکار سونونگم نے پاکستانی فنکارعمر ندیم سے معافی کیوں مانگی؟

امریکہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ایجنٹ اس کے جس شہری کو قتل کرنے منصوبہ بنا رہے تھے، اس کا پہلے پتہ چل گیا اور اس طرح سازش ناکام ہو گئی۔

پاکستان کے الزامات پر بھارت کا رد عمل

جمعرات کے روز جب پاکستانی وزارت خارجہ کے بیانات کے بارے میں بھارتی ترجمان سے سوال کیا گیا، تو ترجمان رندھیر جیسوال نے سخت لحظہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ''جو بوئے گا وہی تو کاٹے گا۔''

ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم نے پاکستانی سکریٹری خارجہ کے بعض ریمارکس کے حوالے سے میڈیا میں رپورٹس دیکھی ہیں۔

یہ پاکستان کی جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی بھارت مخالف پروپیگنڈے کی تازہ ترین کوشش ہے۔ جیسا کہ دنیا جانتی ہے، پاکستان طویل عرصے سے دہشت گردی، منظم جرائم اور بین الاقوامی سطح کی غیر قانونی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔''

بھارتی ترجمان کا مزید کہنا تھا، ''بھارت اور کئی دیگر ممالک پاکستان کو کھلے عام خبردار کرتے ہوئے آگاہ کیا تھا کہ وہ دہشت گردی اور تشدد کی اپنی ہی ثقافت میں جل کر خاک ہو جائے گا۔

پاکستان جو بوئے گا وہی تو کاٹے گا۔ اپنی بداعمالیوں کے لیے دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانا نہ تو کوئی جواز ہو سکتا ہے اور نہ ہی کوئی حل۔''

پاکستان نے بھارت سے متعلق کیا کہا؟

پاکستان کے خارجہ سکریٹری سجاد قاضی نے گزشتہ روز کہا کہ سیالکوٹ اور راولا کوٹ میں جن دو پاکستانی شہریوں کو پر اسرار طور پر قتل کیا گیا، اس میں ''بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے اس کے پاس معتبر ثبوت موجود ہیں۔

''

اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سجاد قاضی نے بھارت پر الزام لگایا کہ وہ پاکستان کے اندر ''باہر سے ہی ماورائے عدالت قتل'' کروا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ''پہلا کیس تو شاہد لطیف کے قتل کا ہے۔ 11 اکتوبر 2023 کو سیالکوٹ شہر میں ایک مسجد کے باہر مجرموں کے ایک گروپ نے شاہد لطیف کو قتل کر دیا۔''

اس کی ''تفصیلی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ تیسرے ملک میں مقیم ایک بھارتی ایجنٹ یوگیش کمار نے مجرموں اور دہشت گردوں کی مدد سے اس قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔

''

ان کا مزید کہنا تھا، ''وہ تمام (جو) جاسوسی اور قتل میں ملوث تھے گرفتار کر لیے گئے ہیں اور ان پر عدالت میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ہمارے پاس اس پورے سلسلے کو بھارتی ایجنٹ یوگیش کمار سے ربط میں آنے کے عمل میں ہونے والے لین دین کے ثبوت بھی موجود ہیں۔''

اس سلسلے میں دوسرا کیس محمد ریاض کے قتل کا ہے۔ پاکستان کے سکرٹیری خارجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک اور ''بھارتی ایجنٹ ایک دیگر پاکستانی شہری محمد ریاض کے قتل میں ملوث تھا، جسے 8 ستمبر 2023 کو راولاکوٹ کی ایک مسجد میں فجر کی نماز کے دوران قتل کیا گیا تھا۔

''

سجاد قاضی نے بتایا کہ یہ قتل محمد عبداللہ علی نامی شخص نے کیا اور تفتیش سے معلوم ہوا ہے اسے بھارتی ایجنٹ اشوک کمار آنند نے رن صرف بھرتی کیا تھا بلکہ اس کی رہنمائی بھی کی۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی ایجنٹوں نے علی کو بھرتی کرنے کے لیے سوشل میڈیا ایپ ٹیلی گرام کا استعمال کیا اور علی سے محمد ریاض کو تلاش کرنے کے لیے کہا گیا۔

''علی نے تیسرے ملک میں مقیم دلالوں کے ذریعے ادائیگیاں بھی وصول کیں۔''

اسے ''اسلحہ اور گولہ بارود بھی فراہم کیا گیا۔ سات ستمبر 2023 کو ناکام کوشش کے بعد علی آٹھ ستمبر 2023 کو محمد ریاض کو قتل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔''

سجاد قاضی نے بتایا کہ ''ہمارے پاس دو ان بھارتی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے دستاویزی، مالی اور فورینزک ثبوت موجود ہیں، جو قتل کے ان واقعات کے ماسٹر مائنڈ تھے۔

ہم یوگیش کمار اور اشوک کمار کے پاسپورٹ کی تفصیلات جاری کر رہے ہیں۔ ہم متعلقہ تیسرے ممالک کی

حکومتوں تک بھی پہنچ چکے ہیں۔ اور جیسا کہ میں نے پہلے کہا، تفتیش کے مختلف مراحل میں اسی طرح کے بعض دیگر کیسز بھی ہیں۔''

انہوں نے کہا کہ ''ہمارے پاس پاکستانی سرزمین پر دو پاکستانی شہریوں کے قتل سے متعلق بھارتی ایجنٹوں کے درمیان روابط کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں۔

''

انہوں نے کہا کہ پاکستان کچھ عرصے سے ماورائے عدالت قتل کا نشانہ بنا ہوا ہے۔''اب ہم ان کارروائیوں میں بڑھتی ہوئی نفاست کا مشاہدہ کر رہے ہیں جیسا کہ ان دو صورتوں میں ظاہر ہوا ہے۔''

پاکستان کے سکریٹری خارجہ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کا پاکستانی سرزمین پر قتل پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزیاں مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔