کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو’’ یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منایا

جمعہ 26 جنوری 2024 14:49

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2024ء) کنٹرول لائن کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 26جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو’’ یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منایا جسکا مقصد بھارت کی طرف سے انکے جمہوری حق’’ حق خود ارادیت ‘‘سے مسلسل انکار کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے دی تھی۔

مقبوضہ کشمیر میںجمعہ کو مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے مختلف ممالک کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ ادھر بھارت نے اپنے یوم جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ علاقے میں پابندیوں کا سلسلہ تیز کر دیا۔ پوری وادی کشمیر اور جموں کا خطہ مکمل طور پر فوجی چھائونی کا منظر پیش کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اہم سڑکوں اور شاہراہوں پر اضافی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں بھارتی فورسز کے اہلکار گاڑیوں ، مسافروں اور راہگیروں کی مکمل تلاشی لے رہے ہیں۔ جموں اور سری نگر کے دو اسٹیڈیم جہاں بھارتی یوم جمہوریہ کی نام نہاد تقریبات کا انعقاد ہونے تھا کے اطراف میں بڑی تعداد میں بھارتی فورسز اہلکار تعینات کر دیے گئے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت ایک جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن کشمیریوں نے بھارت کی طرف سے گزشتہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے میں ظلم و جبر کے سوا کچھ نہیں دیکھا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کیلئے جمہوری جذبے کا مظاہرہ نہیں کیا۔