بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اور صوبائی اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں پر ایک ہزار 688 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا

ہفتہ 3 فروری 2024 22:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2024ء) صوبہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 اورصوبائی اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں پر 8 فروری کو ایک ہزار 688 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔ جمعیت علمائے ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، اختر مینگل، سابق وزرائے اعلیٰ سردار ثناء اللہ زہری، جام کمال خان، ڈاکٹر عبدالمالک، مولانا عبدالغفور حیدری، سردار یعقوب خان ناصر، خالد مگسی، محمود خان اچکزئی سمیت اہم امیدوار مدمقابل ہیں، سب سے بڑا مقابلہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے261- میں ہو رہا ہے جہاں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل، سابق وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری اور سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفور حیدری مدمقابل ہیں۔

اے پی پی کو دستیاب تفصیلات کے مطابق صوبہ میں کل رجسٹرڈ ووٹر کی تعداد53 لاکھ 71 ہزار 947 ہے جن میں مرد ووٹروں کی تعداد 30 لاکھ 16 ہزار 164 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 23 لاکھ 54 ہزار 783 ہے۔

(جاری ہے)

یہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ، پشین اور خضدار کے علاوہ قومی اسمبلی کی ایک نشست کئی اضلاع پر مشتمل ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے251- شیرانی، ژوب، قلعہ سیف اللہ سے 17 امیدوار مدمقابل ہیں۔

این اے252- موسیٰ خیل، بارکھان، لورالائی، دکی کے اضلاع پر مشتمل حلقہ ہے۔ یہاں سے دو روایتی سیاستدان سردار یعقوب خان ناصر اور میر باز محمد کھیتران سمیت 35 امیدوار مدمقابل ہیں۔ این اے253- ہرنائی، سبی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی پر مشتمل ہے جہاں سے نواب زادہ شازین بگٹی اور دوستین ڈومکی سمیت 30 امیدوار مدمقابل ہیں۔ این اے254- جھل مگسی، کچھی، نصیرآباد پر مشتمل ہے جہاں سے خالد مگسی، یارمحمد رند اور ہمایوں عزیز کرد سمیت 27 امیدوار مدمقابل ہیں۔

این اے 255- صحبت پور، جعفر آباد، اوستا محمد، نصیر آباد پرمشتمل حلقہ ہے جہاں سے میر چنگیز خان جمالی، میرخان محمد جمالی سمیت 46 امیدوار میدان میں ہیں۔ این اے256- خضدار سے اختر جان مینگل سمیت 15 امیدوار، این 257- حب، لسبیلہ، آواران میں جام کمال اور اسلم بھوتانی سمیت 18 جبکہ این اے258- پنجگور، کیچ سے 18 امیدوار مدمقابل ہیں۔ این اے259- کیچ، گوادر سے ڈاکٹر عبدالمالک اور کہدہ بابر سمیت 20 ، این اے26- چاغی، نوشکی، خاران، واشک سے 25، این اے261- سے 27 امیدوار میدان میں ہیں۔

اسی طرح این اے 262- کوئٹہ 1 سے 38 ، این اے 263- کوئٹہ 2 سے محمود خان اچکزئی اور لشکری رئیسانی سمیت 46 ، این اے264- کوئٹہ3 سے اخترمینگل، ہمایوں عزیز کرد، نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی سمیت 35 امیدوار مدمقابل ہیں۔ این اے265- پشین سے مولانا فضل الرحمان سمیت 23 جبکہ این اے266- قلعہ عبداللہ و چمن سے محمود خان اچکزئی سمیت 20 امیدوار میدان میں ہیں۔ بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی1- سے 22 ، پی بی2- سے 20 ، پی بی3 سے 20، پی بی4- سے 29، پی بی5- سے 31، پی بی6- سے 41، پی بی7- سے 32، پی بی8- سے24، پی بی9- سے 31، پی بی10- سے 15، پی بی11 سے 12، پی بی12- سے 28، پی بی13 سے 33، پی بی 14 سے 26، پی بی15- سے 21، پی بی16- سے 33، پی بی17- سے 25، پی بی18- سے 14،پی بی19- سے 19، پی بی20- سے 10، پی بی21- سے 10،پی بی22- سے 17،پی بی23- سے 09، پی بی24- سے 15،پی بی25- سے 16،پی بی26- سے 15،پی بی27- سے 20،پی بی28- سے16، پی بی29- سے 11،پی بی30- سے 9، پی بی31- سے 19،پی بی32- سے32، پی بی33- سے 19،پی بی34- سے 19،پی بی35- سے 16، پی بی36- سے 36،پی بی37- سے21 ، پی بی38- سے 26، پی بی39- سے 43،پی بی40- سے 38، پی بی41- سے 45،پی بی42- سے 62،پی بی43- سے 49،پی بی44- سے 25،پی بی45- سے35،پی بی46- سے 36،پی بی47- سے23،پی بی48- سے 26،پی بی49- سے 22،پی بی50- سے23 اور پی بی51- سے29 امیدواروں میں مقابلہ ہوگا۔