الیکشن کمیشن پر امن اور منصفانہ انتخابات کرانے میں ناکام ،ْ حافظ نعیم الرحمن

اہل کراچی نے جماعت اسلامی اور آزاد امیدوار وںکو سب سے زیادہ ووٹ دیے نتائج تبدیل کرکے ایم کیو ایم کومسلط کیا گیا،ْ پریس کانفرنس ایم کیو ایم کو پورے شہر میں صرف5فیصد ووٹ ملے ،ہم جیت گئے ہیں ہماری جیتی ہوئی سیٹیں ہمیں ملنی چایئے،جماعت اسلامی کے پاس فارم 45اور46موجود ہیں ،ْتاریخ کی بدترین دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ کی توہین کے خلاف احتجاج و دھرنا دیں گے،پریس کانفرنس

جمعہ 9 فروری 2024 22:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2024ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے جمعہ کو ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن پر امن اور منصفانہ انتخابات کرانے میں ناکام اور پوری دنیا کے سامنے تماشہ بنا ہوا ہے۔ ہم جیت گئے ہیں ہماری جیتی ہوئی سیٹیں ہمیں ملنی چایئے۔ اہل کراچی نے سب سے زیادہ ووٹ جماعت اسلامی اور آزاد امیدواروں کو دیے لیکن بد ترین دھاندلی اور نتائج تبدیل کرکے ایک بار پھر سے ایم کیو ایم کو شہرپر مسلط کیا جارہا ہے ،ایم کیو ایم کو پورے شہر میں صرف5فیصد ووٹ ملے اس کے باوجود اسے قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستیں دے دی گئیں ،جماعت اسلامی کے پاس فارم 45اور46موجود ہیں جن کے مطابق ہم جیتے ہیں ،شہری پوچھ رہے ہیں کہ ہم ووٹ بھی دیتے ہیں اس کے باوجود ہروادیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ہم تاریخ کی بدترین دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ کی توہین کے خلاف زبردست احتجاج و دھرنا دیں گے اوراحتجاج کا دائرہ پورے پاکستان میں پھیلائیں گے۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ وہ اسی طرح سے بار بار مینڈیٹ پر قبضہ کر کے عوام کو کیا پیغام دینا چاہتا ہے۔ اگر من پسند نتائج ہی حاصل کرنے تھے اور جیتنے والوں کو ہروانا تھا تو انتخابات پر 48ارب روپے کیوں خرچ کیے گئے جماعت اسلامی جائز و قانونی حقوق کے لیے آواز اٹھائے گی۔

پریس کانفرنس میں جنرل سکریٹری جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان ، نائب امیر کراچی راجا عارف سلطان ، رکن سٹی کونسل قاضی صدر الدین اور سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ودیگر بھی موجود تھے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ انتخابات کی رات فارم 45اور46دے دیے جائیں گے لیکن ہمارے پولنگ ایجنٹس رات گئے آراوز کے دفاتر کے باہر انتظار کرتے رہے لیکن انہیں فارم 45،46نہیں دیے گئے ،آج کراچی میں جیسے ہی نتائج آنا شروع ہوئے تو ان میں بدترین طریقے سے دھاندلی اور مینڈیٹ کی توہین کی گئی۔

جماعت اسلامی شہر میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والی پارٹی ہے۔پورے شہر میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو ووٹ ملے۔پی ایس 91 میں محمد فاروق 23ہزار ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ہیں جب کہ پی ایس 124سے محمد احمد ، پی ایس 104محمد جنید مکاتی اور پی ایس 106سیدعبد الرشید کامیاب ہوگئے تھے مگر ان کا نتیجہ تبدیل کیا جارہا ہے اسی طرح ہمارے این اے اور پی ایس پر کئی امیدواران بھاری تعداد میں ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں مگر ان کے بھی نتائج نہیں دیے جارہے ۔

پی ایس 91 میں ایم کیو ایم نے 5ہزار ووٹ لیے تھے۔ صرف 5 ہزار ووٹ لینے والی ایم کیو ایم کواین اے میں 88 ہزار ووٹ دے دیے گیے۔ ایم کیو ایم کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے۔ این اے 236 میں پی ٹی آئی کے امیدوار عالم گیر کو 11ہزار ووٹ دکھائے گئے اور جماعت اسلامی کے امیدوار کے 21ہزار ووٹ دکھائے گئے جب کہ فارم 45 اور 46 کے مطابق ہمارے ووٹ اس سے زیادہ ہیں۔