8فروری کو ہونے والے انتخابات تاریخ کے بدترین انتخابات ہیں جس میں آر اوز کی مدد ، پیسوں کے بل بوتے پر حقیقی سیاسی ، قوم دوست ، وطن دوست ، روشن خیال قوتوں کی جیت کو سازش کے تحت اسٹیلبشمنٹ کی مدد سے شکست میں تبدیل کر دیا گیا،اختر مینگل

منگل 13 فروری 2024 23:00

8فروری کو ہونے والے انتخابات تاریخ کے بدترین انتخابات ہیں جس میں آر ..
وڈھ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2024ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد سردار اختر جان مینگل کی زیر صدارت وڈھ میں پارٹی کی مرکزی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں دھاندلی زدہ انتخابات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا کہ 8فروری کو ہونے والے انتخابات تاریخ کے بدترین انتخابات ہیں جس میں آر اوز کی مدد ، پیسوں کے بل بوتے پر حقیقی سیاسی ، قوم دوست ، وطن دوست ، روشن خیال قوتوں کی جیت کو سازش کے تحت اسٹیلبشمنٹ کی مدد سے شکست میں تبدیل کر دیا گیا جمہوریت اور جمہوری اداروں پر اس کے منفی اثرات مرتب ہونگے اربوں روپے کی ریہل پہل کی عیوض انتخابی نتائج تبدیل کرنا جمہوریت کے تابوں میں آخری کیل ثابت ہوچکی ہے ، بلوچستان کے عوام کا جمہوریت اور جمہوری اداروں سے اعتماد اٹھ چکا ہے بلوچستان نیشنل پارٹی ہمیشہ یہی کہتی رہی کہ انتخابات کی شفافیت کو بنایا جائے اس سے قبل بھی انتخابات ہوئے عوامی مینڈیٹ کو ہر بار قبول کرنے کے بجائے شب خون مارا گیا حالیہ انتخابات میں بھی ایک بار پھر پیسوں کے بل بوتے پرآر اوز کی مدد سے امیدواروں کو جتوایا اور ہروایا جا رہا ہے انتخابی نتائج کی بار بار تبدیلی انتخابات کی شفافیت پر بہت سے سوالات کو جنم دے رہا بلوچستان کی حقیقی قوم پرست نظریاتی جماعتیں کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سراپا احتجاج ہیں بی این پی کے قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں نے عوامی طاقت سے کامیابی حاصل کی مگر اسٹیلبشمنٹ کو پارٹی ایک آنکھ نہیں بہارہی پارٹی دہائیوں سے اصولی ، غیر متزلزل انداز میں موقف اپنائے ہوئے ہے کہ بلوچستان کے قومی اجتماعی مسائل لاپتہ افراد کی بازیابی ، انسانی حقوق کے پامالی ، آپریشن ، چادر و چار دیواری کے پامالی کے خاتمے سمیت ساحل وسائل کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے پارٹی کے واضح نظریاتی موقف کی وجہ سے پارٹی کے سیکرٹری جنرل شہید حبیب جالب بلوچ سمیت درجنوں رہنماں و کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اجلاس میں یہ کہا گیا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل و دیگر پارلیمانی اراکین نے ثابت قدم ہو کر بلوچستان کا مقدمہ لڑتے ہوئے ناانصافیوںکے خاتمے ، جملہ مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کی 75سالوں میں اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی بلوچستان کے وسائل کے دفاع بلوچ اور بلوچستانی عوام کے حقوق کی حفاظت ، حق ملکیت کے حوالے سے واضح موقف پیش کیا حالیہ انتخابات میں پارٹی نے مثبت سوچ و فکر اورآبا اجداد کی پیروی کرتے ہوئے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹی یہی بنیادی وجوہات تھیں کہ پارٹی امیدواروں کی کامیابی کو شکست کی بھینٹ چڑایا گیا بی این پی بلوچستان کی بڑی سیاسی قوت ہے پارلیمنٹ کو یقینا ہم ایک ٹول کی حیثیت دیتے ہیں بلوچستان کے مسائل سے وقتا فوقتا ہر طبقہ فکر کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہیں پارلیمنٹ ہماری مجبوری نہیں پارٹی نے ہمیشہ گروہی مفادات سے بالاتر ہو کر قوم دوستی ، وطن دوستی ، چادر و چار دیواری کے تقدس کی بحالی سمیت بلوچستان کے عوام کی ترجمانی کی پارٹی سمجھتی ہے کہ سردار اختر جان مینگل واحد سیاسی شخصیت ہیں جنہوں نے گوادر ، پنجگور، نوشکی ، دالبندین ، خاران ،بسیمہ ، خضدار سمیت مکران ، جھالاوان ، سراوان کے بیشتر علاقوں میں تاریخی جلسے منعقد کئے بی این پی کے علاوہ کسی سیاسی جماعت نے انتخابی مہم نہیں چلائی عوام نے جلسوں ، اجلاسوں ، میٹنگز میں 8 فروری کے انتخابات سے قبل پارٹی پروگرامز میں اپنا فیصلہ بی این پی کے حق میں دیدیا پارٹی کیلئے بلوچستان کے عوام کی حمایت ،سردار اختر جان مینگل کی قیادت پر اعتماد کا اظہار ہماری جیت ہے ہمیں اس بات سے کوئی سروکار نہیں کہ دھاندلی زدہ انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ نے ہماری نشستوں کو ہم سے کیوں چھینا مگر عوامی حمایت آج بھی پارٹی کو حاصل ہے ہر طبقہ فکر بخوبی آگاہ ہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں پارٹی قائد واحد سیاسی شخصیت ہیں جن کے حق میں عوام نے اپنا فیصلہ دیا بی این پی کا موقف اصولی اور سردار اختر جان مینگل کے بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر افسوس کہ جس شرمناک طریقے سے سریاب این اے 264سے کم سن نومولود بچے کو کامیاب کرایا گیا اسی طرح قلات مستونگ کی قومی نشست این اے 261 پر 72گھنٹے بعد شب خون مارا گیا بی این پی ایسے اقدامات سے مزید مضبوط و مستحکم ہو گی عوام ان تمام سازشوں کو سمجھ چکے ہیں کہ بی این پی کو دیوار سے لگانے کے کیا مقصد ہو سکتے ہیں اکیسویں صدی میں عوام باشعور ہیں اور یہ صلاحیت رکھتے ہیں کہ سازشوں کو سمجھیں اور پرکھیں اجلاس میں کہا گیا ہے کہ بی این پی تمام سیاسی حقیقی جماعتوں جنہیں عوام حمایت حاصل ہے ان کے ساتھ یکجا ہو کر انتخابی دھاندلیوں کے خلاف جو بھی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی بی این پی اس کا حصہ بنتے ہوئے ان کے شانہ بشانہ ہوگی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام پلیٹ فارمز پر دھاندلی زدہ انتخابات کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرنے کو ترجیح دیتے ہوئے اپنا قومی جمہوری احتجاج ریکارڈ کرائیں گے الیکشن کمیشن کے نتائج کو پارٹی یکسر مستر کرتی ہے پارٹی کے جن امیدواروں کے نتائج تبدیل کئے گئے انہیں کو جیت سے ہمکنار کرنے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور تمام فارمز کا استعمال کریں گے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے عوام مشکور ہیں کہ جنہوں نے پارٹی کی حمایت کرتے ہوئے کلہاڑا پر مہر ثبت کیا یہ خوش آئند اقدام ہے کہ بی این پی عوام کے دلوں میں بستی ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل و دیگر قائدین عوام کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔