Live Updates

موجودہ نازک وقت میں ملک میں انتشار کو برداشت نہیں کیا جائے گا

یہ سب دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے ہے، انتخابی بت ضابطگیوں کی شکایات کرنے والے قانونی راستہ اختیار کریں، نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 17 فروری 2024 20:32

موجودہ نازک وقت میں ملک میں انتشار کو برداشت نہیں کیا جائے گا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 17 فروری 2024ء) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ موجودہ نازک وقت میں ملک میں انتشار کو برداشت نہیں کیا جائے گا، یہ سب دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے ہے۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ نگران حکومت صبروتحمل کی درخواست کرتی ہے، امید کرتے ہیں یہ عمل باہمی افہام وتفہیم اور احترام کے ساتھ جلد ازجلد اختتام پذیر ہوگا، ملک میں حال ہی میں ہونے والے انتخابات جمہوریت کے فروغ کی جانب ایک قدم ہے۔

سیاسی جماعتیں حکومت بنانے کیلئے مشاورت میں مصروف ہیں۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انتخابی بت ضابطگیوں کی شکایات کرنے والے قانونی راستہ اختیار کریں۔ پاکستان کی قانون سازی، عدالتی اور انتظامی شاخیں لچکدار ہیں۔

(جاری ہے)

پرامن احتجاج ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نازک وقت میں ملک میں انتشار کو برداشت نہیں کیا جائے گا، یہ سب دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے ہے، کسی بھی قسم کی تحریک جو کسی کو اکسانے یا تشدد کیلئے ہو معاف نہیں کیا جائے گا، قانون بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء اور این اے56 سے منتخب رکن اسمبلی حنیف عباسی نے کہا ہے کہ سو فیصد یقین ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے تانے بانے بلوچستان والی قوتوں سے ملتے ہیں، وہ قوتیں جو بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں100 فیصد یقینی طور پہ کہہ سکتا ہوں کہ کمشنر صاحب کے تانے بانے بلوچستان والی قوتوں سے ملتے ہیں جو بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں ورنہ وہ کبھی چیف جسٹس آف پاکستان کا نام نہ لیتے اور 10 دن بعد ان کا ضمیر نہ جاگتا۔

ان کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائیں خاص طور پہ چیف الیکشن کمشنر اور سب سے بڑھ کے چیف جسٹس آف پاکستان پہ انہوں نے جو الزام لگایا ہے اگر ان کے پاس یہ ثبوت ہیں تو میرے جیسا شخص بھی جیت کر کہے گا کہ میں نہیں جیتا۔ی ہ پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کی سازش ہے،یہ تانے بانے عالمی سازش کیساتھ ملیں گے۔ خیال رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈیوٹی ٹھیک سے نہیں کر سکا، قومی اسمبلی کے 13 کے حلقوں کے نتائج تبدیل کیے گئے، ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی سے 13 لوگوں کا جتوایا گیا، 70، 70 ہزار لیڈ والوں کو ہروایا گیا، میرے ماتحت یہ کام نہیں کرنا چاہ رہے تھے، میرے سامنے پریزائیڈنگ افسران رو رہے تھے۔

جعلی مہریں لگی ہیں،چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ملوث ہیں۔ کمشنر راولپنڈی کا کہنا ہے کہ میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی تھی۔ میں غلط کام کرنے پر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، کمشنر راولپنڈی نے عام انتخابات کے ہونے والی دھاندلی کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر کوئی دباوٴ نہیں، میرے باپ دادا انگریزوں سکھوں کیخلاف لڑے ہیں، اس ملک کو توڑنے کا حصہ نہیں بن سکتا۔

آج بھی ہمارے لوگ بیٹھ کر جعلی مہریں لگا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوبارہ الیکشن کرانے کی ضرورت نہیں، صرف فارم 45 اکٹھے کرلیں نتائج کلیئر ہو جائیں گے،بے ضابطگیاں چھوٹا لفظ ہے۔جو لوگ رات ہار رہے تھے ان کو ہم نے صبح جتوا دیا۔ ہم نے 14 امیدوارون کو غیر قانونی طور پر جتوایا ہے۔ میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں۔ میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے۔
Live بلوچستان سے متعلق تازہ ترین معلومات