سینیٹ انتخابات 3 اپریل کو ہوں گے ،الیکشن کمیشن نے شیڈول تیار کرلیا

48 نئے سینیٹرز کاانتخاب کیا جائیگا،قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں سے پولنگ ہوگی

منگل 5 مارچ 2024 23:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مارچ2024ء) الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے انتخابات 3اپریل کو کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے ،مجموعی طورپر سینیٹ کے 52اراکین ریٹائرڈ ہوجائیں گے جبکہ 48نئے سینیٹرز کا انتخاب کیا جائے گا،فاٹا سے سینیٹرز کا انتخاب ختم ہوجائیگا۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ کے عام انتخابات کا شیڈول تیار کرلیا ہے جس کے مطابق سینیٹ کے انتخابات کیلئے پولنگ3اپریل کو قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی3 اپریل کو سندھ،پنجاب سے بارہ،بارہ جبکہ اسلام آباد کے دو سینیٹرز کاانتخاب ہوگا اسی طرح خیبر پختوانخواہ اور بلوچستان سے گیارہ،گیارہ نئے سینیٹرز منتخب ہوں گے سینیٹ کی52سینیٹرز11مارچ کو اپنی مدت پوری کرکے ریٹائرہوجائیں گے پنجاب اورسندھ کے 12،12جبکہ سابقہ فاٹا کی4سینیٹرز ریٹائرڈ ہوجائیں گے اسی طرح خیبرپختوانخواہ وبلوچستان کے 11،11جبکہ اسلام آباد کی2 سینیٹرز مدت پوری کر جائیں گے مجموعی طور پر مسلم لیگ ن کی حمایت سے منتخب 13، پیپلز پارٹی کے 12 پی ٹی آئی کی8، جمیعت علما اسلام ف کی 2، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 2، نیشنل پارٹی کے 2، بلوچستان عوامی پارٹی کے 6 جماعت اسلامی کا 1, ایم کیو ایم کا 1، جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کی 1 نشستیں خالی ہو گی جس کے بعدایوان بالا میں پی ٹی آئی کے 17،پیپلز پارٹی کے 9، مسلم لیگ ن کے 5، بلوچستان عوامی پارٹی کے 7، جمیعت علما اسلام ف کے 3، ایم کیو ایم کے 2،اے این پی کے 2مسلم لیگ ق کا 1 جبکہ2 آزاد نشست باقی رہ جائیں گی۔

(جاری ہے)

فاٹا انضمام کے بعد سینیٹ میں بقایہ فاٹا کی4 آزاد سینٹرز کی مدت مکمل ہونے کے بعد سینیٹ سے فاٹا نشستیں ختم ہو جائیں گی سینیٹ سے ریٹائرڈ ہونے والو ں میں اسلام آباد سے دو سینٹرز اسد جونیجو اور مشاہد حسین سید ریٹائر ہو جائیں گے۔ سندھ سے 12 سینٹرز ریٹائر ہوں گے ، ان میں سینٹر رضا ربانی ، امام دین شوقین ، مولو بخش چانڈیو، سید محمد علی شاہ جاموٹ، فروغ نسیم ، مظفر شاہ ، وقار مہدی ، خالدہ سکندر میندرو ، رخسانہ زبیری ، کیشو بائی، قرت العین مری اور انور لعل دین شامل۔

پنجاب سے ریٹائر ہونے والے 12 سینٹرز میں قائد ایوان اسحاق ڈار اور قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم کے علاوہ ڈاکٹر آصف کرمانی، رانا محمود الحسن، مصدق ملک، شاہین خالد بٹ، ولید اقبال ، حافظ عبدالکریم ، نذہت صادق ، سیمی ایزدی، کامران مائیکل شامل ہیں۔ رانا مقبول کی نشست انکے انتقال کے باعث خالی ہو گئی تھی۔خیبر پختونخوا سے ریٹائر ہونے والے 11 سینٹرز میں بہرمند خان تنگی ، فیصل جاوید ، فدا محمد، پیر صابر شاہ ، طلحہ محمود ، مشتاق احمد، دلاور خان ، اعظم سواتی ، مہر تاج روغانی اور دوبینہ خالد شامل۔

شوکت ترین کی نشست استعفی کے بعد پہلے ہی خالی ہو چکی۔،بلوچستان سے ریٹائر ہونے والے 11سینیٹرز میں چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، احمد خان، مولوی فیض محمد ، کہدا بابر ، محمد اکرم ، شفیق ترین، طاہر بزنجو، نصیب اللہ بازئی ، عابدہ عظیم اور ثنا جمالی شامل ہیںفاٹا سے چار سینیٹرز ہدایت اللہ خان ، ہلال الرحمان ، شمعیم افریدی اور ڈپٹی چئیرمین مرزا محمد آفریدی ریٹائر ہو جائیں گے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد 6 سینیٹر کی نشستیں خالی ہو گئی ہیں جن پر ضمنی الیکشن 14 مارچ کو ہو گا۔