روزہ دار بجلی پانی اور گیس کی بندش کے باعث سخت اذیت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، جے یوپی نورانی

مضان المبار ک کے مقدس ایام کے آغاز کے ساتھ ہی حیدرآباد میں شہریوں کو بنیادی سہولتوں سے محروم کر دیا گیا ہے،ڈاکٹر محمد یونس دانش

اتوار 17 مارچ 2024 22:50

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مارچ2024ء) جمعیت علما پاکستان (نورانی)کے مرکزی ترجمان ڈاکٹر محمد یونس دانش نے کہا ہے کہ رمضان المبار ک کے مقدس ایام کے آغاز کے ساتھ ہی پورے ملک بالخصوص سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں شہریوں کو بنیادی سہولتوں سے محروم کر دیا گیا ہے، روزہ دار بجلی پانی اور گیس کی بندش کے باعث سخت اذیت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، موجودہ لوڈشیڈنگ کے نظام نے اسکول جانے والے بچوں، مزدور پیشہ افراد، بزرگوں، خواتین اور مریضوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے ایسے افراد جو شرعی عذر کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتے گیس کی بندش کی وجہ سے ناشتہ سے بھی محروم ہیں جبکہ اسی طرح روزہ دار جو نماز تراویح کے بعد کھانا تناول فرماتے ہیں گیس کی بندش کے باعث ٹھنڈا کھانے تناول کر رہے ہیں جبکہ ملک میں بجلی، گیس اور پانی کی کوئی کمی نہیں ملک قدرتی وسائل سے ملا مال ہے، گیس اور تیل کے ذخائر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کی اولین ذمہ داری تھی کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس ایام کو بجلی،پانی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیتی تاکہ عوام سہولت سے رمضان المبارک کے مہینے میں اللہ کے حضور یکسوئی سے عبادت کرتے لیکن افسوس موجودہ حکومت نے بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمتیوں میں بے تحاشہ اضافہ کے ساتھ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھا کر روزہ داروں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے، انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں پرائس کنٹرول مینجمنٹ اتھارٹی کا کہیں وجود نہیں ہے اشیا خورد و نوش کی قیمتوں کوماہ صیام کے شروع ہوتے ہی پر لگ چکے ہیں کھجور سے لے کر ہر قسم کے فروٹس، سبزیاں، دالیں، گوشت غریب کی پہنچ سے دور ہو گئے ہیں غریب کیلئے رمضان المبارک میں سہولتیں فراہم کرنے اور انہیں بنیادی سہولتوں کی فراہمی ممکن بنانا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑا ہے کہ ملک کے پورے نظام کو ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پراوگرا، نیپرا، نادرا، پیمرا، پی ٹی اے، واسا کی زنجیروں میں جکڑ دیا گیا ہے جہاں کرسیوں پر براجمان آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے بے حس غلام عوام کا استحصال کر رہے ہیں ان کی تمام تر توجہ حکمرانوں کا آلہ کار بن کر غریب عوام کا خون چوسنا ہے، انہوں نے کہا کہ بجلی، گیس پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کے لئے آئی ایم ایف ڈومور پالیسی پر عمل پیر اہے جبکہ اشرافیہ کودی جانے والی اربوں، کھربوں ڈالر کی سبسڈی ختم کرنے اور مراعاتی یافتہ طبقہ کا بوجھ خزانے سے کم کرنے کے مطالبات محض عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمراں عوام کے صبر کا اتنا امتحان نہ لیں کہیں عوام سول نافرمانی کی تحریک چلانے پر مجبور نہ ہو جائیں انتخابی نتائج حکمرانوں کیلئے نوشتہ دیوار ہیں عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا تو کسی کوسر چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔