Live Updates

جنرل فیض کو ہٹا کر جنرل باجوہ نے ذاتی فائدہ سوچا ملکی مفاد کا نہیں سوچا

جنرل باجوہ کورکمانڈر کانفرنس میں کہتا تھا کہ عمران خان جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا ہے، جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے سے متعلق میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی غیررسمی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 20 مارچ 2024 18:24

جنرل فیض کو ہٹا کر جنرل باجوہ نے ذاتی فائدہ سوچا ملکی مفاد کا نہیں سوچا
راولپنڈی ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 20 مارچ 2024ء) بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل فیض کو ہٹا کر جنرل باجوہ نے ذاتی فائدہ سوچا ملکی مفاد کا نہیں سوچا، جنرل باجوہ کورکمانڈر کانفرنس میں کہتا تھا کہ عمران خان جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا ہے، جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے سے متعلق میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا۔ میڈیا کے مطابق انہوں نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت، الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سب ایک ہیں، سب کچھ جھوٹ پر چل رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر کتنا جھوٹا شخص ہے، فافن پلڈاٹ سمیت 5 رپورٹس کے باوجود الیکشن کمشنر بیٹھا ہوا ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ اس لئے نہیں بنی ان کو پتا ہے کہ سیٹ اپ نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جو بھی حکومت اس کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں، طالبان اور امریکا کے مذاکرات ہم نے کرائے، ہمارے دور میں افغان حکومت نے ٹی ٹی پی مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، جنرل باجوہ کو کہا تھا کہ جنرل فیض کو تبدیل نہ کریں وہ دہشتگردی اور افغانستان کا مسئلہ حل کرسکتے ہیں، جنرل باجوہ کورکمانڈر کانفرنس میں کہتا تھا کہ بانی پی ٹی آئی جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا ہے، جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے سے متعلق میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا، جس جنرل نے افغانستان اور امریکا کے مذاکرات کرائے اسی کو شریفوں کے کہنے پر ہٹایا گیا، جنرل فیض کو ہٹا کر جنرل باجوہ نے ذاتی فائدہ سوچا ملکی مفاد کا نہیں سوچا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ یہ حکومت چار پانچ ماہ سے زیادہ دیر نہیں چلے گی، میں ذہنی طور پر چار پانچ ماہ جیل میں رہنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر عارف علوی سے کوئی ناراضی نہیں انہوں نے معاملات حل کرانے کی پوری کوشش کی، میری طرف سے کوئی ایشو نہیں تھا دوسری طرف سے میرے نام پر کاٹا لگایا گیا تھا، ہمارے اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش ہورہی ہے، 23مارچ کے جلسے میں دھاندلی کا شکار بننے والی تمام جماعتوں کو دعوت دیں گے، مولانا فضل الرحمان کو بھی جلسے میں شرکت کی دعوت دیں گے، لیکن مولانا فضل الرحمان کا کسی کو پتا نہیں کہ وہ آتے ہیں یا نہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات