نااہل حکمرانوں کے غلط فیصلے اور عدم توجہی ماحول کی تباہی کا بڑا سبب ہیں، سراج الحق

قانون سازی کے ذریعے کمرشل علاقوں میں بھی پودے لگانا ضروری قرار دیا جائے، امیر جماعت اسلامی

اتوار 24 مارچ 2024 19:20

نااہل حکمرانوں کے غلط فیصلے اور عدم توجہی ماحول کی تباہی کا بڑا سبب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مارچ2024ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ شجر اور بشر کی حفاظت سے ہی کلین،گرین اور کرپشن فری پاکستان ممکن ہے۔ نااہل حکمرانوں کے غلط فیصلے اور عدم توجہی ماحول کی تباہی کا بڑا سبب ہیں۔ بڑے شہر آلودگی کا گڑھ بن چکے ہیں۔ قانون سازی کے ذریعے کمرشل علاقوں میں بھی پودے لگانا ضروری قرار دیا جائے۔

بین الاقوامی معیار کے مطابق جنگلات ستائیس فیصد رقبہ پر ہونے چاہیے جبکہ پاکستان میں5.2فیصد پر ہیں، بلین ٹری منصوبے کاغذوں پر ہی رہے۔ ملک میں سیاسی اور ماحولیاتی آلودگی کا راج ہے۔لاہور ،کراچی اور پشاور دنیا میں آلودہ ترین شہر ، ماحولیاتی آلودگی کے باعث باغات اور پھولوں کے شہروں میں صحت مند زندگی عوام کے لیے خواب بن چکی ہے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی گرین، کلین، کرپشن فری پاکستان کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔

ہر پاکستانی سالانہ ایک پودا لگا کر ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل امیر العظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن اور ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے۔ جماعت اسلامی نے ملک گیر شجرکاری مہم کا آغاز ٹری فار آل فورم کے چیئرمین ڈاکٹر محمود قریشی کے تعاون سے کیا۔

شاہد تبسم اور ان کی ٹیم بھی اس موقع پر موجود تھی۔ سراج الحق نے کہا کہ ماحولیات کے عالمی اداروں کے مطابق دنیا میں فضائی آلودگی سے ہرسال 70 لاکھ افراد کی موت ہورہی ہے اور اس سے دنیا میں 50 کھرب ڈالر سالانہ کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق ماحولیاتی تنزلی سے ہر سال پاکستانی معیشت کو تقریباً پانچ سو ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے اوردس لاکھ لوگ ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیںجس میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

اس نقصان میں قحط سالی سے زرعی زمین میں کمی اور اس کا غیر زرعی استعمال، مناسب پانی کی کمی، صحت کے بڑھتے ہوئے مسائل، جنگلات کا کٹاؤ، سیلاب اور دیگر قدرتی آفات شامل ہیں۔ یہ صورت حال اس قدر بگڑنے لگی ہے کہ یہ اب ملک کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔معاشی اور سماجی وجوہات کی وجہ سے دیہات سے شہروں کی طرف نقل مکانی نے بھی پاکستان میں ماحولیات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

اس بڑی تعداد میں نقل مکانی نے شہروں میں گنجائش سے زیادہ لوگوں کو آباد کر دیا ہے، جس نے شہری ڈھانچے اور سہولیات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ بڑھتی ہوئی شہری آبادی سے فضائی آلودگی اور صحت و صفائی کے خطرناک مسائل بھی پیدا ہوگئے ہیں۔امیر جماعت سراج الحق نے کہا کہ حکمران اشرافیہ کی ناقص پالیسیوں اور فیصلوں کی بدولت، باغات کا شہر لاہور درختوں سے خالی ہوکر ’اسموگ ٹریپ‘، کراچی ’ہیٹ ٹریپ‘ اور اسلام آباد ’پلوشن ٹریپ‘ بنتا جارہا ہے۔

کراچی، لاہور، میں آلودگی کی صورت حال انتہائی سنگین ہوچکی ہے۔ کراچی میں سالانہ 10 لاکھ افراد فضائی آلودگی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا علاج کرانے اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔کراچی سمیت ملک بھر میں انسان پانی کی کمی کا رونا روتے ہیں۔ دوسری جانب گندہ پانی سمندر کو بھی آلودہ کررہا ہے۔ شہروں میں بڑھتی ہوئی تعمیرات اور نئی ہاؤسنگ سوسائٹی کی وجہ سے اینٹوں کے بھٹوں کا بڑھتا ہوا استعمال اور کوڑا جلانے سے فضا میں مضر صحت گرد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے قوم سے اپیل کہ آئیے یہ عہد کریں کہ ہم اپنی روزمرہ کی زندگی میں ہر کام کو ماحول دوست بنائیں گے اور اس خوبصورت قدرتی نظام کو امانت سمجھ کر اپنی آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ حکومت شجرکاری پر تو جہ دے، ماحول کو بچائے، ہر شخص سال میں ایک پودا لگائے۔ شجرکاری، ماحول کو ابتدائی سطح پر نصاب کا حصہ بنایا جائے۔پانی ضائع ہوتا ہے، زراعت کے لیے پانی کی شدید کمی ہے۔ علماء عوام کو شجرکاری مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دیں۔ پودا لگانا حضور کی سنت، جماعت اسلامی قوم کو اپیل کرتی ہے کہ آئیں مل کر ماحول کو خوبصورت بنانے کا عزم اور جدوجہد کریں۔