جے یو آئی سے راہیں جدا ،طلحہ محمود نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیا ر کرلی

پاکستان کی معاشی بدحالی اور سیاسی حالات سب کے سامنے ہیں، سب کو علم ہے پاکستان کن مسائل سے گزر رہا ہے،سینیٹر طلحہ محمود

منگل 26 مارچ 2024 15:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2024ء) جمعیت علمائے اسلام کے رہنما سنیٹر طلحہ محمود نے مولانا فضل الرحمن سے راہیں جدا کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیا ر کرلی۔اس بات کا اعلان سنیٹر طلحہ محمود نے پیپلز سیکرٹریٹ میں پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری،سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی،پیپلز پارٹی خیبر پختونخواکے صدر محمد علی شاہ باچا،سیکرٹری جنرل شجاع خان عرف شازی خان اور میڈیا کوآرڈینیٹر نذیر ڈھوکی کی موجودگی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ میں سید نیئر حسین بخاری،راجہ پرویز اشرف اور سید خورشید شاہ کا مشکور ہوں،بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی، ایک ہفتہ قبل صدر آصف علی زرداری سے ملاقات ہوئی تھی جس میں مجھے پیپلزپارٹی میں شامل ہونے کیلئے دعوت دی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کرتا ہوں، 2006 میں ایم این اے کیلئے جمعیت علمائے اسلام کا ٹکٹ لیا تھا، آج تک جمعیت علما اسلام کے علاوہ کسی پارٹی میں نہیں رہا۔

سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پاکستان کی معاشی بدحالی اور سیاسی حالات سب کے سامنے ہیں، سب کو علم ہے پاکستان کن مسائل سے گزر رہا ہے، ہم نے پاکستان کو مشکلات سے باہر نکالنے کیلئے اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے۔انہوں نے کہا کہ 9 سال وزارت داخلہ کی کمیٹی کا رکن رہا ہوں، 2021 میں سینیٹ کی سب سے بڑی کمیٹی کا چیئرمین منتخب ہوا، 2022 میں فیڈرل منسٹر اسٹیٹ اور فرنٹیئر ریجن بنایا گیا، میری زندگی آپ لوگوں کے سامنے کھلی کتاب کی طرح ہے، میں نے اپنی زندگی صاف ستھری گزارنے کی کوشش کی۔

انہوںنے کہاکہ 18 سال میں حکومت پاکستان سے نہ تنخواہ اور نہ کوئی مراعات لیں، پاکستان کی بہتری کیلئے اپنا حصہ ڈالا، پاکستان کو سخت ضرورت ہے کہ میں نیشنل لیول پر کوئی کام کر سکوں، موجودہ حالات میں پیپلزپارٹی سے بہتر کوئی جماعت نظر نہیں آتی، پیپلز پارٹی کو جوائن کیا ہے، انہوں نے مجھے عزت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ جے یوآئی کی سیاست صرف کے پی کے اور بلوچستان تک محدود ہے جبکہ پناجب اور سندھ میں انہیں نمائندگی حاصل نہیں ہے۔

ملک بھر میں پیپلز پارٹی سے بہتر کوئی پلیٹ فارم نہیں جبکہ مولانا فضل الرحمن سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔پیپلز پارٹی کے رہنما سید نیئرحسین بخاری نے کہا کہ طلحہ محمود کو پیپلز پارٹی کی جانب سے پیپلز پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں،انہوں نے پیپلزپارٹی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا،پیپلزپارٹی کی قیادت میں وہ بصیرت ہے کہ وہ ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتے ہیں،پیپلزپارٹی میں انکا کردار نمایاں ہو گا اور ان کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کریں گے۔

سینیٹر طلحہ محمود کا پارلیمان کے اندر ایک اہم کردار رہا، انہوں نے ہمیشہ پارلیمان میں مثبت کردار پیش کیا۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ طلحہ محمود کو پیپلز پارٹی میں شمولیت پر طلحہ محمود کو قیادت ،جیالوں کی طرف سے خوش آمدید کہتے ہیں ،پیپلزپارٹی ان کی سیاسی بصیرت سے استفادہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں مخصوص نشستوں پر حلف نہیں لیا جا رہا ، سپیکر پارٹی کارکن کی بجائے سپیکر بنیں،خیبرپختونخواہ میں آئین و قانون کی پامالی کی با رہی ہے، وہ سیٹیں سنی اتحاد کونسل کی نہیں بنتی تھیں، انکی کوئی لسٹ جمع نہیں تھی ،حلف کی صورت میں انہیں سینٹ کی کئی سیٹوں سے ہاتھ دھونے پڑینگے،سینیٹ انتخابات میں خیبر پختونخواہ میں سرپرائز دیں گے،پنجاب اور خیبر پختونخوا میں فاروڈ بلاک بننے کی خبریں آ رہی ہیں،پیپلز پارٹی اسکا حصہ نہیں بنے گی،ان کے لوگ ان کے کرتوتوں کی وجہ سے انہیں چھوڑنے کو تیار ہیں۔

پیپلزپارٹی نے سمجھتی ہے پوری قوم کو ملکر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہو گا، ہم دہشتگردی کے خلاف اپنے سپہ سالار اور فوجی جوانوں کے شانہ بشانہ ہیں۔ایک سوال کے جواب میں نیئر بخاری نے کہا کہ کے پی کے کی گورنر شپ کا فیصلہ پارٹی قیادت کریگی۔