اعلیٰ سطح کا سیکیورٹی اجلاس، اہم منصوبوں پر تعینات افراد کی حفاظت کیلئے خصوصی اقدامات کا فیصلہ

بدھ 27 مارچ 2024 16:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2024ء) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے سیکیورٹی اجلاس میں اہم منصوبوں پر تعینات افرادکی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات اٹھانیکا فیصلہ کیا گیاجبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہاہے کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے گی، پاک۔

چین دوستی کو نقصان پہنچانے کی پاکستان کے دشمنوں کی جو سازش ہے، وہ ناکام ہو گی اور پاک-چین لازول دوستی قائم رہے گی،سی پیک سے لوگوں کو ذریعہ معاش بھی ملے گا، لوگوں کو نوکریاں بھی ملیں گی، مہنگائی میں کمی ہوگی، جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے،دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق بدھ کو ہونے والے اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت سیکیورٹی ایجنسیز کے سربراہان کے علاوہ وفاقی وزرا، آئی جیز اور دیگر متعلقہ حکام بھی شرکت کی۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بشام میں دہشت گرد حملے میں چینی باشندوں کی ہلاکت کے معاملے اور دہشتگردی کی حالیہ لہر سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے حکمت عملی کو مزید مؤثر بنانے پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق دوران اجلاس ملک میں جاری اہم منصوبوں پر تعینات افرادکی حفاظت کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانیکا فیصلہ بھی کیا گیا۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء تارڑ نے کہاکہ ہرمشکل میں چین نے پاکستان کی بھرپور مددکی، دشمن پاک چین دوستی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ سی پیک سے لوگوں کو ذریعہ معاش بھی ملے گا، لوگوں کو نوکریاں بھی ملیں گی، مہنگائی میں کمی ہوگی، نواز شریف کے دور میں سی پیک کے تحت 64 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، جس سے معاشی نمو میں اضافہ ہوا۔

انہوںنے کہاکہ چین پاکستان کو دیرینہ دوست ہے، یہی وجہ ہے کہ جب چینی باشندوں پر یہ افسوسناک حملہ کیا گیا، وزیراعظم نے تمام مصروفیات ترک کرکے چینی سفارتخانے کا دورہ کیا، چینی سفیر سے اظہار افسوس کیا، اور اس افسوس ناک واقعے کی مذمت کی بلکہ تحقیقات کے حوالے سے یقینی دہانی کروائی کہ یہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے پٴْرعزم ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ پاک فوج ہو، سیکیورٹی ایجنسیز ہوں، وہ مکمل طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جتی ہوئی ہیں، گزشتہ روز چینی سفیر کے ذریعے چینی قیادت کو بھی اظہار افسوس کا پیغام بھجوایا گیا اور یقین دہانی کروائی کہ حکومت پاکستان دہشت گردی کی اس جنگ میں ان واقعات کے خلاف اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی اور اس کو جڑ سے اکھاڑنے میں پاکستان پوری طرح پٴْرعزم ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاک۔چین دوستی کو نقصان پہنچانے کی پاکستان کے دشمنوں کی جو سازش ہے، وہ ناکام ہو گی اور پاک-چین لازول دوستی قائم رہے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت وزیراعظم نے کی، جس میں وفاقی وزرا کے علاوہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز، آئی جیز شریک ہوئے،اس کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹریز اور آئی جیز نے بھی شرکت تھی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ اجلاس میں بات ہوئی کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک مربوط حکمت عملی کو اپنانا ہوگا، اور ایک قوم کو ایک اتحاد کا مسیج دیا گیا کہ تمام اکائیاں وفاق کے ساتھ ایک پیج پر ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم اپنا دفاع کرنا بھی جانتے ہیں، اور اپنے دیرینہ دوستوں کا دفاع کرنا بھی جانتے ہیں، اس حوالے سے سیکیورٹی فورسز کے کردار کو بھی سراہا گیا کہ جنہوں نے گوادر، تربت اور بشام والے حملے میں بہت تگ و دو کرکے قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ اس امر کا بھی ذکر ہوا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے جو حکمت عملی بنائی جائے گی، اس کے لیے آپس میں کو آرڈینیشن کا مربوط میکنزم بنایا جائے گا، اور اس واقعے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) بنائی جائے گی، کیونکہ اس میں چینی باشندوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔اجلاس میں حوصلے بلند تھے، اجلاس کے تمام شرکا ایک صفحے پر تھے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے، ہمارا بڑا واضح پیغام ہے کہ جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا اور یک زبان ہر پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے چینی دوست ہوں، حساس تنصیبات ہوں، پاکستان کا کوئی بھی شہری ہو، ان کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔انہوںنے کہاکہ قوم کو اتحاد کا پیغام دیا گیا کہ تمام اکائیاں وفاق کے ساتھ ایک پیج پر ہیں، پاکستان کی سالمیت اور مفاد پر تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔