کشمیری ایک دن ضرور بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کریں گے، کل جماعتی حریت کانفرنس

جمعرات 28 مارچ 2024 12:38

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت جموںو کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ زیادہ دیر تک برقرار نہیں رکھ سکتا اور وہ دن دور نہیں جب کشمیری اسکی غلامی سے آزادی حاصل کر لیں گے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری وحشیانہ مظالم اور ناانصافیوں میں اضافے پر تشویش کا اظہارکیا۔

انہوںنے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران بے گناہ لوگوں کی گرفتاریاں اور دیگر مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی کو مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کو تسلیم کررکھا ہے ۔

انہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، ڈاکٹر عبدالحمید فیاض، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار،ایڈووکیٹ شاہد الاسلام، محمد رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، محمد یوسف فلاحی، امیر حمزہ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، بلال صدیقی، عبدالاحد پرہ، مولوی بشیر احمد عرفانی، مشتاق الاسلام، عمر عادل ڈار، عادل احمد زرگر، داو ¿د زرگر، ظہور احمد بٹ، نور محمد فیاض، رفیق احمد شاہ، ایڈووکیٹ زاہد علی، ظفر اکبر بٹ، فیاض حسین جعفری، شبیر احمد ڈار، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی بٹ، سلیم ناناجی، سجاد حسین گل ، محمد یاسین بٹ، شمس الدین رحمانی، سرجان برکاتی اورمقبوضہ علاقے اور بھارت کی دیگر جیلوں میں غیر قانونی طور پررنظر بند دیگر کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیںطبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے اور مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری جنگی جرائم کی تحقیقات کرائے تاکہ مجرم اہلکاروں کو سزا دی جا سکے۔