Live Updates

ملک کی معاشی کمر ٹوٹ چکی‘ فیصلہ سازوں کو سمجھ نہیں آرہی، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا

جمہوریت کو خطرہ صرف فارم 47 کی جماعتوں سے ہے، دو خاندانوں نے ملک اور عہدوں پر قبضہ کرکے ملک کو جام کر دیا۔ مزمل اسلم کا بیان

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 13 اپریل 2024 16:58

ملک کی معاشی کمر ٹوٹ چکی‘ فیصلہ سازوں کو سمجھ نہیں آرہی، مشیر خزانہ ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل 2024ء ) صوبہ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی کمر ٹوٹ چکی مگر فیصلہ سازوں کو سمجھ نہیں آرہی۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا نے تحریک انصاف کو 90 فیصد مینڈیٹ دیا، خیبرپختونخوا کو سینیٹ کے انتخابات سے محروم رکھا گیا، صوبہ بلوچستان کو بغیر کابینہ کے چلایا جارہا ہے، بلوچستان کو سینیٹ کا الیکشن دیا گیا، اس وقت جمہوریت کو خطرہ صرف فارم 47 کی جماعتوں سے ہے، دو خاندانوں نے ملک اور عہدوں پر قبضہ کرکے ملک کو جام کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے بھی پیغام دیا ہے کہ ابھی پروگرام سے پہلے چند مسائل ہیں، ایشیائی ترقیاتی بینک نے اس سال گروتھ 1.9 فیصداور مہنگائی 25 فیصد کے اعداد جاری کردیئے، غربت 50 فیصد آبادی پر راج کررہی ہے، ملک کی معاشی کمر ٹوٹ چکی مگر فیصلہ سازوں کو سمجھ نہیں آرہی۔

(جاری ہے)

مزمل اسلم یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کی حکومت جانے کے بعد معیشت تباہ ہوگئی، عدم اعتماد کے بعد سب تہس نہس ہوگیا، پاکستان 50 سال پیچھے چلا گیا، عمران خان کی حکومت جانے کے بعد پاکستان کی معاشی کارکردگی آج کسی دہانے پر کھڑی ہے، 9 اپریل 2022 کو عمران خان کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد لائی گئی، پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانے کا سبب مہنگائی بتایا گیا، کہا گیا پاکستان کی معیشت اچھی نہیں چل رہی اور عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد پی ڈی ایم اس کو سدھارے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت میں کورونا کے دو سال کے دوران کارکردگی پر پوری دنیا حیران تھی، کورونا جیسی وباء کے دوران بھارت سمیت جب بڑی بڑی معیشیتں ناکام ہوگئیں، اس وقت پاکستان کی شرح نمو کی رفتاربھارت سے زیادہ تھی، کوویڈ کے دوران پاکستان کی معیشت نہ ہونے کے برابر سکڑی، عمران خان حکومت کے آخری سال میں ترسیلات زر اور برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھیں، عدم اعتماد کے بعد سب تہس نہس ہوگیا۔

صوبہ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ نے بتایا کہ عمران خان کے دور حکومت کے آخری مہینے میں مہنگائی 12 فیصد سے بھی کم تھی، ہم نے سنہرے دور کا سنا تھا لیکن عمران خان کی حکومت کے بعد ایک سیاہ دور کا آغاز ہوا، اس سیاہ دور نے پاکستان کو 50 سال پیچھے چھوڑ دیا ہے، پی ڈی ایم سمیت شہباز حکومت نے سمجھا عمران خان کی چھوڑی ہوئی معاشی ترقی پر اقتدار پر بیٹھ جائیں گے لیکن قدرت کا اپنا قانون ہے۔

مزمل اسلم نے کہا کہ جب گروتھ منفی رہے تو اگلے سال گروتھ اوپر جاتی ہے لیکن یہ پی ڈی ایم اتنی نا اہل تھی کہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف سمیت اسٹیٹ بینک خود تخمینہ 2 فیصد بتارہے ہیں، پی ڈی ایم کی پچھلے دو سال اور اگلے دو سال کی کارکردگی 1950ء سے بھی بدترین کارکردگی ہے، پاکستان تین بار 1973ء، 1998ء اور 2008ء میں بحران کا شکار ہوا، اس پی ڈی ایم نے خود ہی اپنا مہنگائی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، اس بدترین مہنگائی کے باعث مڈل کلاس طبقہ لوئر کلاس طبقے میں منتقل ہوچکا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات