حریت کانفرنس کی طرف سے نظربند حریت رہنمائو ں کی حالت زار پر اظہار تشویش

پیر 15 اپریل 2024 19:12

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور اسکے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں میں طویل عرصے سے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ حریت چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور نعیم احمد سمیت ہزاروں حریت رہنما، کشمیری نوجوان، صحافی اورانسانی حقوق کے کارکن سیاسی مقدمات میں غیر قانونی طورپر مسلسل جیلوں میں قید ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری نظربندوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روارکھاجارہا ہے اور انہیں علاج معالجے اور دیگربنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کرنے پرکشمیری نظربندوں کو برسوں سے بھارتی ظلم و ستم کاسامنا ہے ۔ادھر قابض بھارتی فوجیوں نے سرینگر، گاندربل، بارہمولہ، کپواڑہ، پلوامہ، شوپیاں، جموں، راجوری اور ریاستی اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی الگ الگ کارروائیوں کے دوران متعددکشمیریوں کو گرفتار کرلیا۔

فوجیوں نے بھارتی پارلیمانی انتخابات سے قبل مقبوضہ کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقراررکھنے کے نام پر کشمیریوں کو نشانہ بنانے کیلئے پورے مقبوضہ علاقے میں چھاپوں، کریک ڈائونز اور گرفتاریوں کاسلسلہ تیز کر دیا ہے ۔دریں اثناء کشمیری سول سوسائٹی کے ارکان ڈاکٹر زبیر احمد، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں کہا ہے کہ مودی کی بھارتی حکومت کشمیری عوام کو سیاسی، آئینی، ثقافتی اور معاشی طور پر بے اختیار بنانے کیلئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ متنازعہ علاقے میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کا مقصد اکثریتی آبادی کو محکوم بنانا اور کشمیریوں سے زیادہ سے زیادہ زمینیں چھین کر مسلم اکثریتی جموں و کشمیر کو ایک ہندواکثریتی علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کانگریس کے ورکنگ پریزیڈنٹ رمن بھلا نے جموں میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقامی وسائل کے استحصال پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام مقامی زمینوں اور روزگار کے مواقع پربیرونی اداروں کے قبضے کو برداشت نہیں کر سکتے۔08 اپریل سے لاپتہ ایک کشمیری شہری فیاض احمد خان کی لاش سرینگر کے علاقے شال ٹینگ کے قریب دریائے جہلم سے برآمد ہوئی ہے ۔ مقبوضہ علاقے میں بارشوں اور برف باری کی وجہ سے سرینگر لہہ ہائی وے ٹریفک کیلئے بند ہوگئی ہے ۔ وادی کشمیر کو راجوری اور پونچھ اضلاع سے ملانے والے مغل روڈ پربھی آج مسلسل دوسرے دن ٹریفک معطل رہی۔