عزیر احمد غزالی کا بھارتی جنگی جرائم پر موثر آواز اٹھانے اور مہاجرین کے مسائل کے حل کی کوششوں کو تیز کرنے کا اعلان

بھارتی حکومت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو کچلنے ،عوامی رائے عامہ کو دبانے کیلئے ریاستی جبر کا بدترین استعمال کر رہی ہے،اجتماعات سے خطاب

منگل 16 اپریل 2024 17:42

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) مہاجرین مقبوضہ جموں کشمیر 1989 کے امیر عزیر احمد غزالی کا ہمراہ سینئر قیادت مختلف مہاجرین کیمپوں کا دورہ۔ تحریک آزادی کشمیر کو منظم کرنے، بھارتی جنگی جرائم کیخلاف مؤثر آواز اٹھانے اور مہاجرین کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کوششوں کو تیز کرنے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق مہاجرین کشمیر 1989 ما بعد کے امیر عزیر احمد غزالی نے مظفرآباد میں قائم مہاجرین بستیوں ٹھوٹھہ، مانک پیاں نمبر ون، زیرو پوائنٹ، توحید کالونی، الشفاء مہاجر کیمپ، امبور، مانک پیاں نمبر دو اے کا ہمراہ مہاجرین نمائندگان ماسٹر محمد یوسف بٹ، علی محمد بٹ، راجہ زخیر خان، منظور اقبال بٹ، چوہدری فیروز دین، کونسلر محمد اقبال میر، سید حمزہ شاہین، غلام حسن بٹ، مشتاق الاسلام، سر انداز میر، انظار احمد بٹ، چوہدری محمد مشتاق، یوسی چیئرمین اقبال یاسین اعوان، بلال احمد فاروقی، عثمان علی ہاشم، محمد اسماعیل چوہدری، محمد عاطف لون، عبد الحمید لون، امتیاز احمد بٹ، ماسٹر شجاع الحق، محمد مقصود کیانی و دیگر قیادت کے مہاجرین بزرگوں، نوجوانوں اور دیگر زمہ داران سے ملاقاتیں کیں۔

(جاری ہے)

دورے کے دوران مہاجرین بستیوں کے صدور، منتخب کونسلرز اور دیگر نمائندگان نے وفد کو خوش آمدید کہا۔ مہاجرین بستیوں میں مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے عزیراحمدغزالی اور دیگر مقررین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے مطابق ریاست کی آزادی اور حق خودارادیت کیلئے قانونی جدوجہد کر رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو کچلنے اور عوامی رائے عامہ کو دبانے کیلئے ریاستی جبر کا بدترین استعمال کر رہی ہے۔

بھارتی حکومت مقبوضہ ریاست کو دس لاکھ فوجیوں کے تسلط سے محصور کرکے ایک جیل میں تبدیل کرچکی ہے جہاں شہری آزادیوں کو بندوق کی نوک پر بے دردی سے پامال کیا جارہا ہے۔ مہاجرین راہنماؤں نے اقوامِ متحدہ سے اپیل کی ہیکہ وہ ہزاروں کشمیری قیدیوں کی رہائی، کالے قوانین کے مکمل خاتمے، شہریوں، صحافیوں اور دانشوروں کے آزادء اظہارِ رائے پر قدغنوں کے خاتمے کیلئے نریندرا مودی کی سفاک حکومت پر دباؤ ڈالے۔

انکا کہنا تھا کہ مہاجرین کشمیر بھارتی قبضے سے وطن عزیز کی آزادی کیلئے اپنی جدوجہد کو منظم، فعال اور مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ بھارتی جنگی جرائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے اور حق خودارادیت کے حصول کیلئے عوامی تحریک کو تیز کریں گے۔ مہاجرین راہنماؤں نے کہا کہ بد قسمتی سے ریاست کے آزاد حصے میں گزشتہ چونتیس برسوں سے رہ رہے مہاجرین کشمیر 1989 کو مکمل شہری حقوق اب تک حاصل نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کو درپیش مسائل آبادکاری، ڈومیسائل، حقوق ملکیت، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں دو نشستوں، چھ فیصد کوٹہ پر عملدرآمد کیلئے کوششوں کو تیز کیا جائے گا۔