پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پہچانے اور9مئی کے حملہ آوروں کو پاکستان کی ترقی قبول نہیں ، سینیٹر طلال چوہدری

بی آر ٹی پشاور کے کرپشن کے شاہکار منصوبے کا خسارہ 6 ارب روپے تک جاچکا ہے، اس کا جواب دینا چاہیے تھا ، پی ٹی آئی رہنمائوں کوجواب

منگل 16 اپریل 2024 18:57

پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پہچانے اور9مئی کے حملہ آوروں کو پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے پی ٹی آئی رہنمائوں کے جلسوں کے انعقاد کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پہچانے اور9مئی کے حملہ آوروں کو پاکستان کی ترقی قبول نہیں ،بی آر ٹی پشاور کے کرپشن کے شاہکار منصوبے کا خسارہ 6 ارب روپے تک جاچکا ہے، اس کا جواب دینا چاہیے تھا ۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے جلسے اور فساد تو کرنا ہی ہے کیونکہ پاکستان کی معاشی حالت جو بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی نے جھوٹ کی دکان اس وقت کھولی جب پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے اور ہم خوشحالی کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پہچانے اور9مئی کے حملہ آوروں کو پاکستان کی ترقی قبول نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جب سی پیک اور پاکستان کی ترقی کے تاریخی پراجیکٹس کے لئے چینی صدرنے تشریف لانا تھا، تب بھی پی ٹی آئی کا یہی رویہ تھا ۔ انہوںنے کہاکہ فارن فنڈنگ سے چلنے والا گروہ پھر انتشار، فساد اور معاشی عدم استحکام کے لئے متحرک ہونے کی کوشش کر رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پولیس پر پٹرول بم پھینکنے اور ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے آج پھر فساد پر اتر آئے ہیں کیونکہ سٹاک ایکسچینج 70 ہزار پوائنٹس سے اوپر جاچکی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی اور اس کے گھڑی چور بانی کو تکلیف ہے کہ اس کا پاکستان کی معاشی تباہی کا منصوبہ ناکام ہوگیا ۔ انہوںنے کہاکہ بی آر ٹی پشاور کے کرپشن کے شاہکار منصوبے کا خسارہ 6 ارب روپے تک جاچکا ہے، اس کا جواب دینا چاہیے تھا ۔ انہوںنے کہاکہ جب آٹے اور روٹی کی قیمت کم ہورہی ہے، اس وقت مہنگائی کا رونا رونے آگئے ،ان کا یوٹرن لیڈر کہتاتھا کہ ٹماٹر پیاز کی قیمتیں چیک کرنے نہیں آیا ۔

انہوںنے کہاکہ نوازشریف کے دور میں جو روٹی پانچ روپے کی فروخت ہوتی تھی، وہ 2018 کے بعد 25 روپے پر پہنچا دی گئی ۔ انہوںنے بتایاکہ نوازشریف کے دور میں آٹا 35 اور چینی 52 روپے تھی جو گھڑی چور کے دور میں 100 روپے ہوا اور چینی کی قیمت میں 83 فیصد اضافہ ہوا تھا اور70 سال کا ریکارڈ ٹوٹا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ سے آئین شکن قرار پانے والے آج آئین کے تحفظ کے نام پر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔