پاکستان کے ساتھ ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانا چین کی اولین ترجیح ہے، چیئرمین چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی

بدھ 17 اپریل 2024 17:19

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2024ء) چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (سی آئی ڈی سی اے) کے چیئرمین لو ژاؤہوئی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا فلیگ شپ منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانا چین کی اولین ترجیح ہے۔یہ بات انہوں نے چین میں پاکستانی سفارتخانے میں گزشتہ روز منعقدہ تقریب کے دوران ہلالِ قائداعظم وصول کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر میں حصہ لینے والا پہلا ملک ہے اور ہم بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ترقیاتی تعاون کو مزید مستحکم کرتے رہیں گے۔ لو ژاؤہوئی نے کہا کہ یہ اعزاز نہ صرف ذاتی طور پر ان کا ہے بلکہ دونوں ممالک کے ہر اس فرد کا بھی ہے جو چین پاکستان دوستی کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہلالِ قائداعظم پاکستان کی حکومت اور عوام کا چین کے ساتھ گہرے تعلق کا اظہار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان عظیم دوستی، باہمی احترام، اتحاد اور مضبوط باہمی اعتماد کی علامت ہے۔

درحقیقت یہ تیسرا موقع ہے جب حکومت پاکستان کی جانب سے لو ژاؤہوئی کو اعلی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ قبل ازیں 2007 اور 2010 میں انہیں بالترتیب اعلیٰ سول ایوارڈز ملے۔ 2006 سے پہلے وہ چین کی وزارت خارجہ کے ایشیائی شعبے میں پاکستان سے متعلق امور کے ذمہ دار تھے۔ 2006 سے 2010 تک لو ژاؤہوئی کو پاکستان میں چین کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے اور چین پاکستان تعلقات کو جاری رکھنے کا اعزاز حاصل ہوا۔

لو ژاؤہوئی اسلام آباد میں اپنے قیام کے دوران پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے ان کے ساتھ کی گئی فیاضی کو اب بھی یاد کرتے ہیں جہاں انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی عوام کی بھرپور شراکت اور قربانیوں کو دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2008 کے وینچوان زلزلے کے دوران پاکستانی حکومت اور لوگوں کی بے لوث مدد کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

وہ چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ، جہلم۔نیلم ہائیڈرو پاور سٹیشن، خالد ٹینک، جے ایف۔17 لڑاکا طیاروں،ٹائپ 22 فریگیٹ سمیت متعدد منصوبوں کو کبھی نہیں بھولیں گے جن میں ہم نے تعاون کیا ہے۔ مئی 2010 میں پاکستان چھوڑنے سے پہلے اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے ذاتی طور پر انہیں پاکستان میڈل آف آنر سے نوازنے کی تقریب کی صدارت کی۔ انہیں خوشی ہے کہ آصف علی زرداری اب دوبارہ پاکستان کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

لو ژاؤہوئی نے کہا کہ وہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب اور اب وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے کی گئی قابل قدر مدد اور پرجوش مہمان نوازی کو بھی کبھی نہیں بھولیں گے۔ سی آئی ڈی سی اے کے چیئرمین نے کہا کہ اپنے پورے کیرئیر میں وہ ہمیشہ پاکستان اور پاکستانی دوستوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ترقیاتی تعاون کو مضبوط بنانا اولین ترجیح ہے۔ جدید ترین بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں گوادر پورٹ کا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈا اور ایسٹ بے ایکسپریس وے شامل ہیں۔ ہم عالمی ترقیاتی اقدامات کے نفاذ کو فروغ دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس نے چین کے ساتھ عالمی ترقیاتی اقدامات کے نفاذ سے متعلق دستاویز پر دستخط کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال جولائی میں چین نے مشترکہ ترقی کے لیے گلوبل ایکشن فورم کے پہلے اعلیٰ سطحی اجلاس کی میزبانی کی۔ رواں سال جولائی میں وہ دوسری اعلیٰ سطحی کانفرنس کی میزبانی کریں گے اور پاکستان کی جانب سے کانفرنس میں اہلکاروں کی فعال طور پر شرکت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آفات کے بعد تعمیر نو کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔

جون 2022 میں پاکستان کو غیر معمولی سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔ بین الاقوامی تعاون اور ترقی کے دفتر نے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے متعلقہ محکموں، مقامی حکومتوں اور فوج کو مربوط کیا، پاکستان کو ہنگامی امدادی سامان میں 100 ملین یوآن فراہم کرنے کے لیے فوجی طیارے کا استعمال کیا اور پاکستان کو ہنگامی امدادی سامان کی مد میں 800 ملین یوآن فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔

جنوری 2023 میں انہوں نے جنیوا میں پاکستان ڈیزاسٹر ریلیف پر بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے ایک وفد کی قیادت کی، تو ہم نے اعلان کیا کہ چینی حکومت پاکستان کو مزید 100 ملین امریکی ڈالر کی خصوصی امداد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت متعلقہ امدادی منصوبوں کو منظم انداز میں آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین ذریعہ معاش کو فعال طور پر فروغ دے گا۔

2018 میں ایجنسی نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری مشترکہ کمیٹی کے فریم ورک کے تحت ایک سماجی اور روزگار ورکنگ گروپ کے قیام کی قیادت کی، جس نے پاکستان کے ساتھ 6 شعبوں زراعت، تعلیم، طبی دیکھ بھال، پانی کی فراہمی، غربت کے خاتمے اور پیشہ ورانہ تعلیم کے شعبے میں عملی تعاون پر توجہ مرکوز کی۔ لو ژاؤہوئی نے کہا کہ دونوں ممالک نے 27 ترجیحی منصوبوں پر اتفاق کیا ہے، جن کے پہلے ہی مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ہم تجربے کے تبادلے اور اہلکاروں کی تربیت کو مستحکم کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اب تک سیمینارز، تکنیکی تربیت اور تعلیمی ڈگری پروگرام کوٹہ فراہم کرکے پاکستان کے لیے مختلف شعبوں میں 9,400 سے زائد افراد کو تربیت فراہم کی ہے۔ \932