حکومت کے ذمہ داران کو کم از کم معلمین قرآن کی اسامیوں پر تو میرٹ انصاف کا ہی خیال رکھنا چاہیے تھا،خواجہ فاروق احمد

جمعرات 18 اپریل 2024 21:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جائنٹ سیکرٹری ، اپوزیشن لیڈر رکن اسمبلی حلقہ 3سٹی مظفراباد نے معلمین قرآن کی تقرریوں میں حکومتی مداخلت ، دبائو کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ذمہ داران کو کم از کم معلمین قرآن کی اسامیوں پر تو میرٹ انصاف کا ہی خیال رکھنا چاہیے تھا کسی ایک شعبہ کو تو حکومتی دبائو سے آزاد کر دینا چاہیے تھا ، خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ وزیراعظم روز اول سے گڈ گورننس میرٹ پر عملدرآمد کا رات الاپ رہے ہیں تو کیا یہ بتانا پسند کریں گے کہ بقول ضلعی آفیسران محکمہ تعلیم اپنے ایک ایم ایل اے کے دبائو پر رات ایک بجے براہ رات خود فون کر کے ایک امیدوار کا آرڈر جاری کرائیں اگر وزیراعظم نے اپنے اراکین اسمبلی کو ہی خوش رکھنا ہے تو پھر یہ انٹرویو ، ٹیسٹ ، ڈگریاں ، تجوید القرٓن کی اسناد وغیرہ دیکھنے کی کیا ضرورت ہے ، بس ایک فہرست ضلعی آفیسران کو براہ راست وزیراعظم سیکرٹریٹ سے فراہم کر دیا کریں کہ یہ فہرستیں ہیں اس کے مطابق آرڈر جاری کردیں۔

(جاری ہے)

خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ اس وقت حلقہ تین سٹی مظفرآباد یونین کونسل گوجرہ ، پترینڈ سب سے زیادہ حکومتی ناانصافی ظلم کا شکار ہے ، اپنی ایک ایم ایل اے نثاراں عباسی نامی خاتون کے دبائو پر وزیراعظم اگر خود رات ایک بجے ضلعی آفیسران کو فون کرکے احکامات صادر کریں گے تو گڈ گورننس کہاں گئی ، میرٹ انصاف کدھر گیا، انہوں نے کہا کہ جناب وزیراعظم آپ کی فون کال نے ایک یتیم حافظ قرآن جس نے تجوید القرآن کی سند بھی لے رکھی تھی میرٹ پر بھی آ چکا تھا کا نام نکال کر نثاراں عباسی نامی خاتون کے ایک عزیز کو بھرتی کرا دیا ہے ، آخر ایک نہ ایک دن آپ نے اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی عدالت میں پیش ہونا ہے ، وہاں آپ اور نثاراں عباسی نامی خاتون دونوں پیش ہوں گے تو کیا جواب دیں گے جس امیدوار کو آپ کی فون کال نے ڈراپ کردیا ہے وہ یتیم تھا اس کا والد گزشتہ سال کینسر جیسے موذی مرض سے جان کی بازی ہار گیا تھا ،اسے ڈراپ کروا کر آ پ نے ظلم عظیم کیا ہے ، اسمبلی کا اجلاس جب بھی ہوا تو ضرور اس ناانصافی کو زیر بحث لایا جائے گا، حلقہ نمبر3کے عوام کو سیاسی انتقام کی سزا نہ دیں اگر ان کے رکن اسمبلی نے اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا اپنی جماعت کے ساتھ کھڑارہا ہے تو اس کی سزا میرٹ پر آنے والے امیدواروں کا معاشی قتل عام کر کے نہ دیں آپ اپنے ضمیر سے خود پوچھیں کہ کیا آپ کو اپنے ایم ایل اے کے دبائوپر خود رات ایک بجے ضلعی آفیسران کو فون کال کرنی چاہیے تھی۔