ضمنی الیکشن؛ ن لیگ نے 2 قومی اور 9 صوبائی نشستوں پر کامیابی کے ساتھ میدان مار لیا

قومی اسمبلی کی 5 نشستوں میں سے مسلم لیگ ن نے 2 جب کہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی

Sajid Ali ساجد علی پیر 22 اپریل 2024 10:58

ضمنی الیکشن؛ ن لیگ نے 2 قومی اور 9 صوبائی نشستوں پر کامیابی کے ساتھ میدان ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2024ء ) ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن نے 2 قومی اور 9 صوبائی نشستوں پر کامیابی کے ساتھ میدان مار لیا ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے کامیابی سمیٹ لی، قومی اسمبلی کی 5 نشستوں میں سے مسلم لیگ ن نے 2 جب کہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی، صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں میں سے پنجاب میں مسلم لیگ ن نے 9 ، ق لیگ اور استحکام پارٹی نے ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل 1 ، بلوچستان میں ن لیگ اور بی این پی نے بھی ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے119 کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے میں 338 پولنگ اسٹیشنز سے مسلم لیگن کے علی پرویز ملک نے 60 ہزار 918 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے، پی ٹی آئی رہنما اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار شہزاد فاروق نے 34 ہزار 94 ووٹ حاصل کیے، این اے 132 سے مسلم لیگ ن کے ملک رشید احمد خان ایک لاکھ 46 ہزار 849 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے، این اے196 قمبرشہداد کوٹ کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار خورشید جونیجو نے88 ہزار 850 ووٹ حاصل کرکے نشست جیت لی، این اے 44 سے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار فیصل امین گنڈاپور نے تمام 358 پولنگ اسٹیشنز سے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے میں 56 ہزار 995 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی یہاں سے پی پی پی کے عبدالرشید خان کنڈی 9 ہزار 533 ووٹ لے کر ہار گئے۔

معلوم ہوا ہے کہ پی پی22 چکوال تلہ گنگ میں مسلم لیگ ن کے امیدوار فلک شیر اعوان نے سنی اتحاد کونسل کے محمد نثار احمد کو شکست دی، پی پی 32 میں غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے تحت پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بھتیجے 28 سالہ موسیٰ الہٰی نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو 42 ہزار 209 ووٹوں کے بڑے مارجن سے شکست دی، پی پی 36 سے مسلم لیگ ن کے عدنان افضل نے 74 ہزار 779 ووٹ حاصل کرکے کامیابی سمیٹ لی، پی پی 54 نارووال ون میں مسلم لیگ ن کے احمد اقبال چوہدری 60 ہزار 351 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

اسی طرح پی پی 93 بھکر 5 سے مسلم لیگ ن کے سعید اکبر نوانی 63 ہزار 21 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے، پی پی 139 شیخوپورہ 4 میں مسلم لیگ ن کے رانا افضال حسین نے 46 ہزار 585 ووٹ حاصل کیے اور نشست جیت لی، پی پی 147 لاہور 3 میں مسلم لیگ ن کے محمدریاض ملک نے 31 ہزار 860 ووٹ کے ساتھ کامیابی حاصل کی، پی پی 149 لاہور کے تمام 216 پولنگ اسٹیشنز میں استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار شعیب صدیقی نے 40 ہزار 196 ووٹ حاصل کرکے سنی اتحاد کونسل کے ذیشان رشید کو ہرایا۔

اس کے علاوہ پی پی 158 میں مسلم لیگ ن کے چوہدری محمد نواز نے 40 ہزار 165 لے کر سنی اتحاد کونسل کے مونس الہٰی کو شکست دے دی، چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے 28 ہزار 18 ووٹ لے سکے، پی پی 164 لاہور 20 سے مسلم لیگ ن کے محمد راشد منہاس 31 ہزار 499 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی، پی پی 290 ڈیرہ غازی خان 5 سے ن لیگ کے امیدوار علی محمد خان لغاری 66413 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

بتایا جارہا ہے کہ خیبرپختونخوا خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے91 کوہاٹ کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے میں سنی اتحاد کونسل کے داؤد شاہ 22 ہزار 998 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، بلوچستان بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 20 کے تمام 100 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے میر جہانزیب مینگل 30 ہزار 455 ووٹ لے کر کامیابی سمیٹی، بی پی 22 لسبیلہ میں مسلم لیگ ن کے محمد زرین خان مگسی نے 49 ہزار 777 ووٹ حاصل کیے اور غیرحتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق صوبائی اسمبلی کی رکن بن گئے۔