بھارت اسرائیل کی طرزپرمقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کوتبدیل کرنا چاہتا ہے،ڈاکٹر کلیم عباسی

بین الجامعاتی تقریری مقابلوںکی تقریب سے وائس چانسلرسمیت ڈاکٹر راجہ سجاد،راجہ اسلم ،شرجیل سعید و دیگر کا خطاب انگریزی تقریری مقابلہ جات میں سیدہ حمیراحمیدپہلی،عصمہ ابراردوسری اور ایمن عباسی کو تیسری پوزیشن کا حقدارقراردیا گیا

منگل 30 اپریل 2024 14:43

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) وائس چانسلر یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا ہے کہ بھارت اسرائیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مسلم اکثریتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے اورآبی دہشت گردی جیسے گھنائونے اقدامات کے ذریعے بین الاقوامی قوانین کو اپنے پیروں تلے روند رہا ہے۔

وہ منگل کے روز جامعہ کشمیر اور جموں کشمیر لبریشن کمیشن کے اشتراک سے --’’ہندوستان کے زیر قبضہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے تحریک حق خودارادیت پر اثرات ‘‘کے عنوان سے منعقدہ پانچویں بین الجامعاتی انگریزی تقریری مقابلہ جات کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ بھارت اسرائیل کے بعد دوسرا ایسا ملک ہے جو متنازعہ علاقہ میں آبادی کی ہیت کو تبدیل کر کے مستقبل میں اقوام متحددہ کی منظور شدہ قراردادوں کے تحت ہونے والی رائے شماری پر اثر انداز ہونا چاہتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ یہ مقابلہ جات صرف تقریری مقابلہ جات نہیں ہیں بلکہ ان کا مقصد نوجوان نسل کو مسئلہ کشمیر کو اُس کے اصل تناظر سے آگاہ کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور آبی دہشت گردی دونوں ہی خطرناک بھارتی عزائم کو بے نقاب کرتے ہیں۔ وائس چانسلر جامعہ کشمیر نے کہا کہ بھارت اس حقیقت سے پوری طرح آگاہ ہے کہ اُسے چاہتے نہ چاہتے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کو اُن کا پیدائشی حق ، حق خودارادیت دینا ہو گا اور یہی وجہ ہے کہ وہ وہاں اکثریتی مسلم علاقوں میں بھارتی شہریوں کو آباد کر کے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ دنیا میں کئی بڑے تنازعات نے جنم لیا اور وقت کے ساتھ ساتھ وہ عالمی منظر نامے سے اوجھل ہو گئے مگر کشمیر کی تحریک کو زندہ رکھنے میں مقبوضہ کشمیر کے شہدا ، بہنوں اور بھائیوں سمیت آزاد کشمیر اور پاکستان کی حکومتوں اور عوام نے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان نے کہا کہ ان تقریری مقابلہ جات کا مقصد یونیورسٹیز کے طلباء کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آگاہی اور اُنہیں اپنا نقطہ نظر بیان کرنے کیلئے تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں وہ اپنی ان صلاحیتوں کو آزما سکیں۔

اُنہوں نے تقریری مقابلہ جات میں شریک طلبہ و طالبات کو مسئلہ کشمیر کے پس منظر اور موجودہ قانونی حیثیت کے حوالے سے بھی مفید معلومات فراہم کیں۔ ڈاکٹر راجہ سجاد نے طلبہ کو تنازعہ کشمیر کے حوالے سے الفاظ کے چنائو اور اُس کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ جموںوکشمیر لبریشن کمیشن راجہ محمد اسلم خان،ڈائریکٹر نظامت امور طلبہ ڈاکٹر شرجیکل سعید نے بھی تقرری مقابلہ جات کے پس منظرکے حوالے سے مفصل گفتگو کی۔

جامعہ کشمیر کے میں ہونے والے بین الجامعاتی تقرری مقابلہ جات میں ججز کے فرائض میٹریٹوریس پروفیسر ڈاکٹر سید ندیم حیدربخاری،کوارڈینیٹر شعبہ ابلاغ عامہ ڈاکٹر شاہدہ سعیداور کوارڈینیٹر بی ایس انگریزی پروگرام فاطمہ جناح پوسٹ گریجویٹ کالج فاروویمن ڈاکٹر عائشہ رحمن نے سرانجام دئیے۔مقابلہ جات میں سیدہ حمیرا حمید،ایمن عباسی،عصمہ ابرار،مومن جواد،لائبہ عابد،مبشراکرم ،جویریا صابر ودیگر نے حصہ لیا اور ججز کے فیصلہ کے مطابق سیدہ حمیراحمیدکوپہلی،عصمہ ابراردوسری اور ایمن عباسی کو تیسری پوزیشن کا حقدارقراردیا گیا۔