کشمیریوں کی منفرد سیاسی،ثقافتی اور مذہبی شناخت کو شدید خطرات ہیں،چوہدری واجد علی برکی

سول سوسائٹی کے ارکان،علمائے دین،ماہرین تعلیم،صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بلاروک ٹوک جاری ہے

منگل 30 اپریل 2024 14:43

بریڈ فورڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) سابق نائب صدر پاکستان پیپلزپارٹی یوکے،معروف بزنس مین،سابق مشیر صدر ریاست برائے یورپ چوہدری واجد علی برکی نے کہا ہے کہ BJP کی دوبارہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں کشمیریوں کی منفرد سیاسی،ثقافتی اور مذہبی شناخت کو شدید خطرات ہیں دفعہ 370 کا خاتمہ جس کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت حاصل تھی مودی نے پہلے اسے ختم کیا اب BJP کی کامیابی کی صورت میں جموں وکشمیر کی شناخت پر مزید حملے ہونگے ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ کشمیری متحد ہو کر بھارتی حکومت کی سیاسی،مذہبی اور ثقافتی جارحیت روکیں مقبوضہ جموں وکشمیر سے متعلق BJP کی مخالفانہ پالیسی اس کے نسلی تعصب اور ہندوتوا نظریے پر مبنی مقصد ہندو ریاست کا قیام ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نہ صرف کشمیریوں کے تشخص کو مٹانے کی کوشش کر رہی ہے بلکہ سیاسی سرگرمیوں کو دبا رہی اور مظلوموں کی آوازوں کو خاموش کر رہی ہے انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے سول سوسائٹی کے ارکان،علمائے دین،ماہرین تعلیم،صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بلاروک ٹوک جاری ہے انھوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ دورے مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ ایک بھونڈا مذاق ہیں انھوں نے کہا کہ BJP حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کی حقیقی صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کر رہی ہے ہمارا اقوام عالم سے بھرپور مطالبہ ہے کہ وہ بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالے اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت فوری طور پر بحال کرے جیل میں قید تمام حریت پسندوں رہنماؤں سمیت تمام کشمیریوں کو فوری طور پر رہا کرے اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت دے۔