بھارت کے غیرقانونی طورپرزیرِ تسلط جموں وکشمیرمیں مختلف مقامات پرایس آئی اے کے چھاپے

منگل 14 مئی 2024 17:16

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2024ء) بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی( ایس آئی اے) نے اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے مختلف اضلاع میں گھروں پر چھاپے مار ے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ چھاپے اسلام آباد، شوپیاں اور کولگام اضلاع میں دیگر بھارتی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر مارے گئے ہیں، جن کا مقصد مقبوضہ علاقے میں حریت پسند کشمیریوں کی آواز کو دبانا ہے۔

ایس آئی اے کی کارروائیوں میں تیزی سے واضح ہوتا ہے کہ مودی حکومت کشمیر یوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کےلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت مودی حکومت نے ضلع بارہمولہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرلی ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں سیاسی انصاف اور رائے شماری کا مطالبہ کرنے پر محمد عارف اور محمد بشیر کی لاکھوں روپے مالیت کی زمینیں ضبط کی گئی ہیں۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے دوران شب گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ تیز کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں چھاپوں، جائیدادوں کی ضبطی اور بے گناہ نوجوانوں کی گرفتاریوں سمیت بھارت کے جابرانہ اقدامات کی مذمت کی ۔انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے مداخلت کرے تاکہ کشمیری عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔

نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نےبھارت کے غیر قانونی طور پر زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔این سی رہنمائوں نے وادی کے مختلف علاقوں میں عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے فرقہ وارانہ ہتھکنڈوںکی مذمت کی جن کا مقصد خاص طور پر مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینا ہے۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروںپر زور دیاہے کہ وہ کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں جنہیں بھارتی قید میں شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کا سامنا ہے۔