Live Updates

شہبازشریف کا پارٹی صدارت سے استعفیٰ منظور ،سنٹرل ورکنگ کمیٹی نے مستقل صدر کے انتخاب تک قائمقام صدر کی ذمہ داری سونپ دی

ہفتہ 18 مئی 2024 23:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مئی2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سنٹرل ورکنگ کمیٹی نے شہبازشریف کا پارٹی صدارت سے استعفیٰ منظور کرتے ہوئے انہیں مستقل صدر کے انتخاب تک قائمقام صدر کی ذمہ داری سونپ دی ،صدر کے انتخاب کیلئے پارٹی کی جنرل کونسل کا اجلاس 28مئی کو طلب کرکے رانا ثنااللہ خان کو الیکشن کمیشن کی سربراہی سونپ دی گئی ۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں منعقد ہوا جس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ، وزیر اعظم شہباز شریف،نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ،احسن اقبال، حمزہ شہباز ، سلیمان شہباز ،رانا ثنا اللہ ،خواجہ آصف ،خواجہ سعد رفیق، رانا تنویر حسین، پرویز رشید ،انجینئر امیر مقام، سیف الملوک کھوکھر سمیت ملک کے چاروں صوبوں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کی صدارت سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کی۔ ضابطے کی کارروائی کے دوران سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے شہبازشریف کا پارٹی صدر سے عہدے سے استعفے کی منظوری کا اعلان کیاگیا اور شہبازشریف کی بطور پارٹی صدر خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیاگیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ بہت اعزاز کی ہے کہ قائد محترم نواز شریف وطن واپسی کے بعد مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں شریک ہو رہے ہیں۔

اجلاس مسلم لیگ (ن ) کے آئین کی شق 15کے تحت منعقد ہو رہا ہے جو یہ کہتا ہے کہ اگر صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) کا استعفیٰ موصول ہو تو سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے ذریعے اس پر کارروائی کی جائے اور مسلم لیگ (ن) قائمقام صدر کا تقرر کیا جائے اور نئے صدر کے انتخاب کے لئے سنٹرل ورکنگ کمیٹی جنرل کونسل کا اجلاس بلائے ۔احسن اقبال نے اجلاس کے دوران قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ صدر شہباز شریف نے اس امانت کو اصل حقدار تک لوٹانے کے لئے اپنا ستعفیٰ پیش کیا ہے ،پارٹی آئین کے تحت سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا منصب ہے کہ وہ الیکشن منعقد ہونے تک قائمقام صدر کی تقرر ی کرے ۔

میری تجویز ہے کہ سنٹرل ورکنگ کمیٹی شہباز شریف کے استعفے پر غور کرتے ہوئے اس بات کی اجازت دے کہ وہ صدر کے انتخاب تک بحیثیت قائمقام صدر اپنے عہدے پر بر قرار رہیں اور کام کرتے رہیں جس کی شرکاء نے بآواز بلند منظوری دی ۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ آئینی تقاضہ ہے کہ صدر کے استعفے کے بعد نئے صدر کے انتخاب کے لئے جنرل کونسل کا اجلاس بلایا جائے ، اٹھائیس مئی کو جنرل کونسل کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے ،یہ اجلاس اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ اٹھائیس مئی کے جنرل کونسل کے اجلاس میں نئے صدر کے انتخاب کی کارروائی بھی بروئے کار لائی جائے ،صدر کے انتخاب کے لئے سنٹرل ورکنگ کمیٹی الیکشن کمیشن کی تقرری کرے، تجویز ہے کہ الیکشن منعقد کرنے کے لئے الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے جو انتخابی عمل کی نگرانی کرے ۔

قرارداد کے ذریعے رانا ثنا اللہ خان کی سربراہی میں اقبال ظفر جھگڑا،بیگم عشرت اشرف، جمال شاہ کاکڑ، کھیل داس کوہستانی پر مشتمل الیکشن کمیشن تشکیل دیا گیا جو انتخابی عمل کی نگرانی کرے گا۔سنٹرل ورکنگ کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کے آئین کی کچھ شقیں سادہ کرنے کے لئے ترامیم بھی پیش کی گئیں جن کی منظوری دی گئی ۔ علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کے انتخاب کے لئے الیکشن کا شیڈول جاری کر دیا گیا ۔

مسلم لیگ(ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے فیصلے کے مطابق صدر (ن) کے الیکشن کے لئے الیکشن کمیشن کااجلاس زیر صدارت چیف الیکشن کمشنررانا ثنااللہ منعقد ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن اقبال ظفر جھگڑا،عشرت اشرف،جمال شاہ کاکڑ اور کھیل داس کوہستانی نے شرکت کی۔جس میں الیکشن کا شیڈول جاری کیا گیا ۔شیڈول کے مطابق 27مئی کودفتر اوقات میں180ایچ ماڈل ٹائون مرکزی دفتر مسلم لیگ(ن) سے کاغذات نامزدگی حاصل کئے جا سکتے ہیں۔28مئی کو صبح 10بجے سے دوپہر12بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا سکتے ہیں ۔ایک بجے سے 2بجے کے درمیان کاغذات کی جانچ پڑتال ہوگی اور 4بجے مرکزی کونسل صدر مسلم لیگ کا انتخاب عمل میں لائے گی۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات