میرے خلاف زمین کی الاٹمنٹ کے الزامات محض ایک پروپیگنڈاہے، میر واعظ عمر فاروق

بدھ 22 مئی 2024 16:51

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی حکام کی طرف سے اپنے خلاف زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں الزامات کو بے بنیاداور انہیں بدنام اور ہراساں کرنے کی کوشش قرار دیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ سرینگر میں ان کی نگین کی رہائش گاہ ان کے والد میر واعظ مولوی محمد فاروق نے 1973 میں خریدی اور تعمیر کی تھی اور اس علاقے میں موجودکوئی جائیداد ان کی نہیں ہے۔میرواعظ عمر فاروق نے جو 3 مئی سے مسلسل اپنے گھر میں نظربند ہیں، بتایا کہ انہیں الزامات کے حوالے سے حکام کی جانب سے کوئی اطلاع یا نوٹس نہیں ملا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ الزامات ان کے خلاف جاری پروپیگنڈے کا تسلسل ہیں۔

قبل ازیں اینٹی کرپشن بیورو نے میر واعظ عمر فاروق اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف نگین میں ان کی رہائش گاہ سے متعلق زمین کی الاٹمنٹ کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ ان الزامات نے کشمیری عوام میں غم وغصے کو جنم دیا ہے جو اسے بھارتی حکام کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کی آواز کو خاموش کرنے کی ایک اور کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔

میر واعظ عمر فاروق کشمیری مزاحمتی تحریک کے ایک سرکردہ رہنما ہیں اور وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کے سخت ناقد رہے ہیں۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں حریت اجلاس کے بعد جاری بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔

25 مئی کو ہونے والے نام نہاد بھارتی پارلیمانی انتخابات کے چھٹے مرحلے سے پہلے راجوری اور پونچھ اضلاع میں بھارتی پیرا ملٹری فورسزکی 200 اضافی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں جس سے یہ انتخابات کے بجائے ایک فوجی مشق لگتی ہے۔ٹیکساس کے ایوان نمائندگان کی رکن ٹیری میزا نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انسانی حقوق کو برقرار رکھنے اور دنیا بھر میں امن اور جمہوریت کو فروغ دینے کے امریکاکے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ظالم کے خلاف مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہیں اور جلد ہی ٹیکساس ہائوس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے قرارداد پیش کی جائے گی۔ تقریب کا اہتمام فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل نے کیا تھا۔