
وکی لیکس کے بانی جولین اسانج امریکی وفاقی عدالت کے سامنے اعتراف جرم کے بعد آسٹریلیا روانہ
معاہدے کے تحت اسانج وفاقی جج کے روبروامریکہ میں خفیہ معلومات کے حصول اور اشاعت کے جرم کا اعتراف کیا
میاں محمد ندیم
بدھ 26 جون 2024
13:27

(جاری ہے)
امریکی محکمہ انصاف کا ان کے خلاف خفیہ معلومات شائع کرنے کے مجرمانہ الزامات کا مقدمہ بین الاقوامی سطح پر کئی برس سے توجہ کا مرکز تھا مباحثوں کے ساتھ ساتھ میڈیا میں اس مقدمے نے قومی سلامتی اور آزادی صحافت کے بارے میں متعدد سوالات اٹھائے تھے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اسانج کے خلاف مقدمہ ایک انتہائی غیر معمولی ماحول اور حیرت انگیز انداز میں اس وقت اختتام کو پہنچا جب اسانج بدھ کی صبح جزائر ماریانہ کی ایک عدالت میں پیش ہوئے امریکہ کے جزائر ماریانہ جزائر بحرالکاہل میں اسانج کے آبائی ملک آسٹریلیا کے نسبتاً قریب ہے. محکمہ انصاف کے ساتھ معاہدے کے تحت جولین اسانج کو ایک ہی مجرمانہ الزام کا اعتراف کرنا تھا کہ انہوں نے خفیہ معلومات کو حاصل کرکے شائع کیا اس اعتراف کے بدلے اسانج کو امریکی جیل میں کوئی قید نہیں کاٹنی پڑے گی اور وہ آسٹریلیا جانے کے لیے آزاد ہیں. اس معاہدے کے تحت اسانج کی یہ بات بھی پوری ہوگئی کہ وہ اعترافِ جرم کے لیے امریکی سر زمین پر کسی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے اسانج اب تک ایک برطانوی جیل میں قید تھے برطانوی جیل جانے سے قبل وہ سات سال تک لندن میں ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے کر رہ رہے تھے. امریکی محکمہ انصاف نے 2019 میں اسانج پر فردِ جرم عائد کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کی انٹیلی جینس تجزیہ کار چیلسی میننگ کی 2010 میں شائع ہونے والی سفارتی کیبلز اور ملٹری فائلز کو چرانے میں حوصلہ افزائی اور مدد کی تھی امریکی حکومت کے ساتھ معاہدے کی شرائط میں اسانج کے بغیرپیشگی اجازت امریکا میں داخل ہونے کی پابندی بھی شامل ہے . برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ52 سالہ جولین اسانج فیصلہ سنائے جانے کے بعد جزائر ماریانہ سے آسٹریلیا میں اپنے آبائی شہر کینبرا روانہ ہوگئے ہیں سماعت کے دوران جج کا کہنا تھا کہ اسانج کا کیس 10سال پہلے لایا جاتا تو وہ ڈیل کی درخواست قبول نہیں کرتے، جولین اسانج کا 62 ماہ قید میں رہنا منصفانہ ہے اس موقع پرجولین اسانج کے وکیل نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے ان کا مقدمہ آزادی اظہار کی جیت ہے.
مزید اہم خبریں
-
اس بار چائے فنٹاسٹک نہیں بلکہ کڑوی اور ناقابل برداشت ہوگی
-
بارڈر پر تناؤ ہے لیکن ڈرنا نہیں پاکستانی ڈرنے والے نہیں، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے
-
پاکستان اور بھارت کی فوجی قوت ایک نظر میں
-
پاکستان میں رواں ہفتے گرمی کا عالمی ریکارڈ بننے کا خدشہ
-
کرتے اور پگڑیاں: افغان طالب علموں کے لیے نیا لازمی یونیفارم
-
پی ٹی آئی کو مخصو ص نشستیں دینے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا جناح سکوائر مری روڈ انڈر پاس منصوبے کا جائزہ لینے کے لئے دورہ، انڈر پاس پر تعمیراتی کام پر پیشرفت کا جائزہ لیا
-
کانگریس ارکان کا امریکی صدر سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ
-
نائب وزیر اعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی اومان کے وزیر خارجہ سید بدر بن حمد بن حمود البوسیدی سے ٹیلی فون پر گفتگو
-
پاکستان اور چین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
چیئرمین سینیٹ کی مراکش کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
لاہور میں ٹریفک لائسنس بنوانے والوں کیلئے جدید سہولت متعارف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.