Live Updates

سیلابی صورتحال میں ذخیرہ اندوزی و ناجائز منافع خوری نہیں ہونے دیں گے، وزیرخزانہ

موسمیاتی تبدیلیوں سے بھی مسائل پیدا ہوئے لیکن بعض مسائل انسان کے پیدا کردہ ہیں، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کاشتکاری کہاں کی جانی چاہیئے اور سوسائٹیز کہاں بنانی ہوں گی؛ سینیٹر محمد اورنگزیب کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 14 ستمبر 2025 14:40

سیلابی صورتحال میں ذخیرہ اندوزی و ناجائز منافع خوری نہیں ہونے دیں گے، ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 ستمبر 2025ء ) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری نہیں ہونے دیں گے، افراط زر میں مصنوعی اضافہ کے تدارک کیلئے انتظامی اقدامات کے ذریعے ذخیرہ اندوزی پر قابو پایا جائے گا، سیلاب متاثرین کی جلد بحالی کو یقینی بنایا جائے گا۔ کمالیہ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ نے دو ایمرجنسیز کا اعلان کر دیا ہے جس میں کلائمیٹ ایمرجنسی اور ایگری کلچر ایمرجنسی شامل ہیں، ایمر جنسی کے تحت جو کچھ بھی کرنا پڑا وہ پورے ملک کیلئے کریں گے، ہمیں ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اب آگے بڑھنا ہے، ضلعی انتظامیہ دستیاب وسائل سے بہترین استفادہ کے تحت متاثرین سیلاب کو ریسکیو کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ مسائل کے خاتمہ کیلئے ڈھانچہ جاتی اقدامات کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے بھی مسائل پیدا ہوئے لیکن بعض مسائل انسان کے پیدا کردہ ہیں، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کاشتکاری کہاں کی جانی چاہیئے اور سوسائٹیز کہاں بنانی ہوں گی، ان تمام اقدامات کی منصوبہ بندی کیلئے وقت درکار ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ہمارے لیے بہت سے سبق پوشیدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی 300 دنوں کیلئے مرتب منصوبہ پر کام کر رہے ہیں اور صوبوں کی مشاورت سے اس کو حتمی شکل دی جائے گی کیوں کہ اس پر عملدرآمد صوبوں نے ہی کرنا ہے، مقامی، صوبائی اور وفاقی حکومتیں، سٹیٹ بینک آف پاکستان سمیت دیگر بینک اعداد وشمار مرتب کر رہے ہیں، پانی اترنے کے بعد دس بارہ دنوں میں زرعی شعبہ کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا جس کی بنیاد پر تمام شراکتداروں کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات